کوئٹہ (بیورو رپورٹ) وزےیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے جائزہ اور اس کی بہتری کے حوالے سے اقدامات کرنے کےلئے قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کا ہفتہ وار اجلاس وزیر اعلیٰ سےکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کوئٹہ‘ خضدار‘ تربت، گوادر اور ڈیرہ بگٹی میں آئین و قانون کی بالادستی‘ حکومتی رٹ کے قیام اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائےگا۔ اجلاس کو بتایا گیا ایسے شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے دہشت گردوں، اغوا کاروں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کے آپس میں روابط ہیں لہٰذا فیصلہ کیا گیا ان کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کےلئے مشترکہ اور بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا امن و امان کی بحالی کےلئے حکومتی کوششیںکسی سے ڈھکی چھپی نہیں‘ حکومت اپنی ذمہ دارےوں کو سمجھتے ہوئے خلوص نیت سے دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ انہوں نے کہا بعض عناصر کی جانب سے یہ تاثر دینا درست نہیں کہ حکومت ناکام ہوئی ہے ہاں سول سوسائٹی حکومتی اقدامات میں تعاون نہ کرے تو کسی بھی ریاست کی حکومت ناکام ہو سکتی ہے اس لئے میں عوام سے کہوں گا وہ امن و امان کے قیام کےلئے حکومت کےساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا ملک اور سماج دشمن عناصر کبھی یہ نہیں چاہیں گے صوبے میں مثالی امن رہے جسے ناکام بنانے کےلئے حکومت اور سول سوسائٹی کو مل کر کام کرنا ہو گا۔