اسلام آباد (عترت جعفری) حکومت جون 2016ءسے قبل سر کاری تحوےل کے5 اداروں کو فروخت ےا اےکوےٹی کے ذرےعے انکی نجکاری کریگی۔ عالمی بنک سے لئے جانے والے 40 ملےن ڈالر کے قرضہ کے لئے جو شرائط طے کی گئی ہےں ان مےں کہا گےا ہے کہ جون2016ءسے قبل پاکستان کے اوسط قانونی کسٹمز ٹےرف کی شرح10فی صد ےا س سے کم کی جائے گی۔ تخفےفِ غربت کے لئے نقد امداد سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد کو ےکم جون 2016ءتک 55 لاکھ کےا جائے گا۔ عالمی بنک سے حاصل کئے جانے والے مختلف سےکٹرز کے 46 قرضوں مےں سے ”قدرتی گےس کے موثر استعمال“ کے نام پر172ملےن ڈالر لیے گئے۔ اےک دوسرے قرضے کی شرائط مےں بتاےا گےا ہے کہ پاکستان کے گےس پائپ لائن سسٹم کے اندر نقائص اور گےس چوری کے معاملے کی روک تھام کی جائے گی۔ ےہ منصوبہ2017ءمےں مکمل کےا جائے گا۔ دونوں بڑی سرکاری شعبہ کی گےس کمپنےوں کے گےس ضائع کرنے کی شرح بے حد بلند ہے۔ مختلف ممالک مےں ےہ شرح محض اےک سے2فےصد سے جبکہ ےہ کمپنےاں11فی صد گےس ضائع کرتی ہےں جو تکےنکی خامےوں اور چوری کی نذر ہوتی ہے۔ قرضے کی شرائط مےں بتاےا گےا کہ 2014ءمےں ان کمپنےوں نے 127 بی سی اےف گےس ضائع کر دی۔ اتنی مقدار مےں گےس بجلی کی تےاری کے لئے دستےاب ہوگی تو 2.8 بلےن ڈالر کے تےل کی درآمد کی بچت ہو سکتی تھی۔ عالمی بنک نے ترسےل پر چوتھی توسےع کے منصوبے کے لئے440 ملےن ڈالر کا قرضہ منظورکےا ہے۔ ےہ منصوبہ 2018ءمےں مکمل ہوگا۔ داسو ڈےم کی تعمےر کے لئے عالمی بےنک نے 588 ملےن ڈالر کا قرضہ اور 460 ملےن ڈالر حجم کی دو ضمانتےں دےنے کا وعدہ کےا ہے۔
نجکاری/ فروخت