عام انتخابات میں بیلٹ پیپرز کے ریکارڈ کے متعلق رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جو آئندہ ہفتے چیف الیکشن کمشنر کو پیش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ان میں اکاون حلقے ایسے ہیں جن میں استعمال ہونے والے بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ موجود نہیں ہے، ریٹرننگ افسران کی جانب سے ان حلقوں کے فارم پندرہ الیکشن کمیشن کو بھجوائے ہی نہیں گئے، فارم 15 میں ہر پولنگ اسٹیشن پر استعمال، ضائع ہونے اور بچ جانے والے بیلٹ پیپرز کی تفصیل ہوتی ہے۔ ان میں پنجاب کے چھتیس، سندھ کے سات، خیبر پی کے اور بلوچستان کے تین تین حلقے شامل ہیں۔۔ سابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے متعلقہ فارمز ویب سائٹ پر ڈالنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ڈیڑھ سال بعد بھی ان کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، ذرائع کے مطابق ان اکاون حلقوں میں بتیس حلقوں پر مسلم لیگ ن کے امیدوار کامیاب ہوئے، تین تین حلقوں پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی، ایک ایک حلقے پر فنکشنل لیگ، بی این پی اور آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ان میں سپیکر ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی اور فضل الرحمان کے حلقے شامل ہیں