نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کیلئے مانیٹرنگ اور اصلاحی عمل جاری رہنا چاہیے : نثار

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پروگرام پر موثر عملدرآمد کیلئے سٹیک ہولڈرز کو پوری کوشش کرنا ہو گی۔ نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کیلئے مسلسل مانیٹرنگ اور اصلاحی عمل جاری رہنا چاہئے۔ نیشنل ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کےلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنی بہترین کوششیں کرنی چاہئیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت تمام اداروں کو ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی کوششیں کرنا ہوں گی۔ جمعہ کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں داخلی سلامتی پالیسی اور نیشنل ایکشن پلان بارے کلیدی خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ عدم برداشت، انتہا پسندی اور دہشت گردی سے عشروں تک ہمارے ملک کو نقصان پہنچا۔ اب برداشت اور ترقی پسند معاشرے کا ہمارا سفر کٹھن ہے جس کےلئے ہم نے بڑی قربانیاں دیں، واپسی کا یہ راستہ آسان نہیں تاہم پاکستان کی ریاست اور عوام کی مدد سے سکیورٹی اداروں اور مسلح افواج نے اس راہ پر گامزن ہونے کا عزم کر رکھا ہے اور اس سلسلہ میں آج واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔ ماضی میں انتظامی ناکامیاں، کمزور فوجداری نظام انصاف اور اہم ایشوز سے متعلق پالیسیوں کی عدم موجودگی وہ بڑے عوامل ہیں جن سے ملک کی داخلی سلامتی کے لئے سنجیدہ چیلنج پیدا ہوئے۔ علاقائی اور عالمی سطحوں پر مختلف پیشرفت اور بڑی طاقتوں کے مفادات سے بھی ہماری سکیورٹی پر شدید اثرات لاحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ داخلی اور خارجی پہلوﺅں کے نتیجے میں ایک ایسی صورتحال پیدا ہوئی جس سے معاشرہ میں تقسیم پیدا ہوئی جس کی بدولت اندرونی و بیرونی خطرات کا سامنا ہوا تاہم انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے واقعہ نے انتہا پسندی کے نظریات کو اجتماعی طور مسترد کرنے کےلئے قوم کو متحد کیا اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کی عفریت کے مقابلے کےلئے یکجا کیا۔ نیشنل ایکشن پلان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی اور امن و امان کی صورتحال میں مجموعی بہتری آئی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں سے ملک میں معمول کی زندگی بحال ہوئی ہے اور حتیٰ کہ کراچی اور کوئٹہ میں بھی ماضی کی نسبت صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ اگرچہ خطرات کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا تاہم انہیں کم سے کم کر دیا گیا ہے۔ ہمیں محتاط رہنا ہوگا اور قیام امن کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے تمام تر کوششیں کرنا ہوں گی۔ نیشنل ایکشن پلان ایک قومی منصوبہ ہے اور اس پر عمل درآمد وفاقی و صوبائی حکومتوں، مختلف وزارتوں، ڈویژنوں اور ریاستی اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

نثار

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...