ممبئی (بی بی سی) معروف اداکار دلیپ کمار اتوار کو 94 سال کے ہوگئے اور انکے ساتھ فلم ’’شہید‘‘ (1948)، ’’ندیا کے پار‘‘ (1949)، ’’شبنم‘‘ (1949) اور ’’آرزو‘‘ (1950) جیسی ہٹ فلموں میں کام کرنے والی اداکارہ کامنی کوشل 89 سال کی ہیں۔ گذشتہ دنوں ایک بات چیت میں کامنی کوشل نے بتایا کہ میں اور دلیپ کمار کافی عرصے سے ایک دوسرے سے نہیں ملے اور نہ ہی کوئی بات ہوئی لیکن انہیں دلیپ کمار کی جانب سے محبت کا اظہار یاد ہے۔ دلیپ کمار کی سوانح عمری میں کامنی کوشل کی جانب کشش کا ذکر ہے۔ دلیپ کمار کو یاد کرتے ہوئے کامنی کوشل نے بتایا میں فلموں کو بہت سنجیدگی سے نہیں لیتی تھی کیونکہ ہمارا کام ہی فلموں میں کام کرنا تھا اور زندگی فلموں سے باہر تھی۔ فلموں کے باہر دلیپ کمار سے میرا رشتہ بہت ہی مختلف تھا۔ انہوں نے بتایا ہاں مجھے معلوم ہے کہ دلیپ کے دل میں کیا تھا۔ ایسا ہوتا ہے، آپ کسی کی جانب کشش محسوس کرتے ہیں، محبت کرتے ہیں لیکن ذاتی زندگی میں آپکی مجبوریاں ہوتی ہیں جن کے سبب آپ بے بس ہوتے ہیں۔ دراصل جس وقت دلیپ کمار نے کامنی کوشل سے اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا اس وقت تک انکی شادی ہوچکی تھی۔ اسکے بعد کے حالات پر کامنی کوشل کا کہنا تھا ’’مجھ پر میری بہن کی دو بیٹیوں کی ذمہ داری تھی جس کیلئے میں نے اپنی بہن کے شوہر سے شادی کی۔ میرے لئے ہمیشہ ہی خاندان اہمیت کا حامل رہا۔ ایسے میں کسی دوسری تجویز یا محبت کے لیے جگہ نہیں تھی‘‘۔ کامنی کوشل نے ایک عرصے کے بعد دلیپ کمار کے ساتھ کام کرنا بند کر دیا تھا۔ شاید اسکی وجہ دلیپ کمار کا اظہار عشق تھا جسے کامنی کوشل قبول نہیں کرسکی تھیں۔ دلیپ کمار سے اپنی آخری ملاقات کو یاد کرکے وہ تھوڑی جذباتی ہو گئیں، میں نے کئی بار انکو فون کیا لیکن بات نہیں ہو سکی اور پھر ایک دن ایک فلم ایوارڈ تقریب کے دوران مجھے وہ پہلی قطار میں بیٹھے نظر آئے۔ کامنی کوشل نے بتایا میں انتہائی خوشی سے انکے پاس گئی اور کچھ دیر بیٹھی پھر انہوں نے میری طرف دیکھا لیکن پہچانا نہیں۔ ایسا لگا جیسے انہوں نے میرے آر پار دیکھا ہو، جیسے میں وہاں تھی ہی نہیں۔ یہ دلدوز تجربہ تھا۔ کامنی کوشل کو بتایا گیا کہ دلیپ کمار کی طبیعت اب ٹھیک نہیں رہتی اور وہ بس سنتے ہیں زیادہ بولتے نہیں، انکا ہر کام سائرہ بانو ہی کرتی ہیں۔ دلیپ کمار سے اپنی اس ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا ’’مجھے ان کا بہت دکھ ہے اور مجھے لگتا ہے کہ سائرہ کو اب دلیپ کو اس طرح عوام کے سامنے نہیں لے جانا چاہئے، اس طرح اچھا نہیں لگتا، وہ کمال کی توانائی والا کرشمائی آدمی ایسے بت بنا اچھا نہیں لگتا۔ بس پھر ہم نہیں ملے، میں نے ملنے کی کوشش نہیں کی کیونکہ مجھے یاد ہے، وہ مجھے نہیں پہچانتے‘‘۔