بغداد(صباح نیوز)عراق کے نائب صدر ایاد علاوی نے حکومتی کمزوریوں کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ شمالی شہر موصل میں جاری آپریشن میں داعش کی شکست کے بعد حکومت نے پیش آئند حالات کے لیے کوئی تیاری نہیں کی ہے۔ موصل کا معرکہعراقی قوم میں اتحاد کا ذریعہ بنے گی یا پھر ملک کو مزید سیاسی انارکی کا شکار کرے گی۔عرب میڈیارپورٹ کے مطابق عراق کے نائب صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے موصل سے نکل جانے کے بعد آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے حکومت نے کوئی روڈ میپ تیار نہیں کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ موصل کا معرکہ دو الگ الگ نتائج پرمبنی ہوسکتا ہے یا تو یہ جنگ عراقی قوم میں اتحاد کا ذریعہ بنے گی یا ملک کو مزید سیاسی انارکی کا شکار کرے گی۔ادھر موصل میں جاری فوجی آپریشن کے دوران عراقی فورسز نے موصل کے بائیں ساحلی کنارے کی مزید 31 کالونیوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ داعش کو ان حملوں میں بھاری جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔عراقی فوج کے قائم کردہ مشترکہ کنٹرول روم کے بیان کے مطابق عراقی فوج موصل کے مرکزی پلوں سے محض دو کلو میٹر کی مسافت پر ہیں۔ جنگی طیارے مشرقی موصل میں داعش کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے کررہے ہیں۔
داعش کی شکست کے بعد حکومت نے کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی،ایاد علاوی
Dec 12, 2016