بھارت کو پھر سبکی کا سامنا، چین، روس سے مذاکرات کے اعلامیہ میں مسعود اظہر کا نام شامل نہ ہوا

نئی دہلی (نیوز ڈیسک) چین، بھارت اور روس نے دہشت گرد گروپوں کیخلاف فیصلہ کن اور سخت ترین اقدامات اٹھانے کے لئے تعاون کرنے پر زور دیا ہے۔ نئی دہلی میں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور ان کی بھارتی میزبان وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس حوالے سے مذاکرات کئے، بعد میں جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ عالمی سطح پر دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے جو معاہدے اور وعدے کئے گئے ہیں ان کا احترام اور ان پر فوری عمل کیا جانا چاہئے۔ ان میں اقوام متحدہ کی گلوبل کائونٹر ٹیررزم سٹرٹیجی بھی شامل ہے۔ بھارت، روس اور چین تینوں ممالک کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کے سخت اور فیصلہ کن اقدامات کی خاطر آپس کا تعاون اور اشتراک کار کو بڑھایا جائے۔ ہم تمام قسم کی دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیمیں جو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی لسٹ میں شامل ہیں کی مذمت کرتے ہیں۔ مذاکرات کے بعد بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بتایا کہ انہوں نے اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی اس بات پر متفق ہیں کہ بھارت اور چین کو آپس میں بہتر ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات روس اور چین کے سامنے رکھی کہ طالبان داعش اور لشکر طیبہ جیسی دہشت گرد تنظیموں سے عالمی امن کو خطرہ ہے۔ دہشت گردی اور مذہبی انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے وسیع تر پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ بھارت روس اور چین کے سہ فریقی مذاکرات کے اعلامیہ میں سشما سوراج کی کوششوں کے باوجود جیش محمد، مولانا مسعود اظہر یا لشکر طیبہ کا نام لیکر ذکر نہیں کیا گیا۔ بھارت کو پھر منہ کی کھانی پڑگئی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...