کراچی، اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کیساتھ شیئرز ہولڈرز اور بروکرز کی ہونیوالی ملاقات کا سحر پاکستان سٹاک ایکسچینج میں اس وقت ٹوٹ گیا جب صرف ایک روزہ تیزی کے اثرات کے بعد رواں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کوزبردست مندا رہا اور کے ایس ای100 انڈیکس کی 39200، 39100، 39000 اور38900کی نفسیاتی حدوں سے گرگیا، کاروبار میںمندی کے سبب سرمایہ کاروں کے 82ارب42 کروڑ روپے سے زائد ڈوب گئے، کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت19.56فیصدکم جبکہ67.97فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔حکومتی مالیاتی اداروں اور مقامی بروکریج ہاﺅسز سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب توانائی،کیمیکلز،سیمنٹ اوردیگرمنافع بخش سیکٹرمیںخریداری کے باعث کاروبار کاآغاز مثبت زون میں ہوا،ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس39338پوائنٹس کی سطح پر بھی ریکارڈ کیاگیاتاہم ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے دباﺅ کے باعث مقامی سرمایہ تذبذب کاشکار نظرآئے اوراپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 38800 کی سطح پر آگیا تاہم ایک بار پھر غیرملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 38851 پوائنٹس کی سطح پر آگیا تاہم اتارچڑھاﺅ کا سلسلہ سارادن جاری رہا۔ مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 447.67پوائنٹس کمی سے 38851.96 پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 287.37 پوائنٹس کمی سے18512.82پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس875.21 پوائنٹس کمی سے 65548.16 پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس241.52پوائنٹس کمی سے 28551.5 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی طور پر343کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے80کمپنیوں کے حصص کے بھاو¿ میں اضافہ، 231 کمپنیوں کے حصص کے بھاو¿ میں کمی جبکہ 32 کمپنیوں کے حصص کے بھاو¿ میں استحکام رہا۔ دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 20 پیسے کم ہوگئی۔ انٹربنک میں ڈالر 139 روپے 89 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 139 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔
سٹاک مارکیٹ / ڈالر