اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج محمد آفریدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔شرکا ء نے کمیٹی میں بتایا گیا کہ فاٹا انضمام کے بعد بحالی کے لیئے مختص ایس ڈی جی ایس فنڈز میں سے ساڑھے 37کروڑ روپے خرچ ہی نہیں کیئے جاسکے، 80فیصد سکول تاحال بند ہیں،جبکہ متاثرین کو 20ہزار ملازمتیں دینے کا حکومتی وعدہ بھی پورا نہیں ہوسکتا ہے، اجلاس میں تجویز دی گئی کہ فاٹا کے دورہ کے لیئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جبکہ خاصہ دارفورس کو خیبر پختوانخواہ فورس میں ضم کردیا جائے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر اورنگزیب خان کی عوامی اہمیت کے معاملے برائے فاٹا میں آپریشن کے بعد بحالی و تعمیرات کے معاملات کے علاوہ فاٹا میں لیویز کے اختیارات ، سکولوں ، صحت کے مراکز اور دیگر سہولیات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے بعد کی صورتحال کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ ترقیاتی عمل ایسا ہو جس میں تمام لوگ شامل ہوں اور لوگوں کو ان کی قربانیوں کاصلہ مل سکے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے بعد کی صورتحال اور ترقی کے عمل کے حوالے سے عوامی شنوائی کرائی جائے گی جس میں ماہرین ، سول سوسائٹی کے نمائندوں ، میڈیااور متعلقہ اداروں کے حکام سے رائے لی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے فنڈز کے استعمال اور شفاف طریقہ کار اشد ضروری ہے ۔سینیٹر اورنگزیب خان نے تجویز دی کہ فاٹا کی تمام ایجنسیوںکا قائمہ کمیٹی دورہ کرے اور وہاں کی عوام کے مسائل اور ضروریات سے آگاہی حاصل کرے ۔
فاٹا،ایس ڈ ی جی ایس فنڈز کے ساڑھے 37 کروڑ خرچ نہ ہوسکے
Dec 12, 2018