اسلام آ باد ( وقائع نگار خصوصی )چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تعیناتی تقرری کے لئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے لئے ناموں پر اتفاق نہ ہوسکا ڈیڈ لاک بدستور قائم ہے کمیٹی کا آج(جمعرات) دوبارہ ہو گا وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قوم کو خوشخبری کی نوید سنانے کا عندیہ دیا اور کہا کہ ’’ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کر لیا جائے گا،قوم کو جلد اچھی خبر ملے گی‘‘ ذرائع کے مطابق حکومت اورا پوزیشن کے درمیان مذاکرات میں اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کے لئے حکومتی امیدوار کی مشروط حمایت کردی اور چیف الیکشن کمشنر پر حمایت کے بدلے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے لئے اپوزیشن کے نامز کردہ امیدواروں کی تقرری کا مطالبہ کردیا جس پرحکومتی ارکان نے مشاورت کے لئے مزید وقت مانگ لیا حکومتی کمیٹی کے ارکان وزیر اعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد آج اجلاس میں جواب دیںگے ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مسئلے پارلیمنٹ میں ہی حل ہونگے،معاملہ کو اتفاق رائے سے حل کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا آج کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ کمیٹی کا اجلاس چئیرپرسن ڈاکٹر شیریں مزاری کی زیر صدارت آج ( جمعرات) پارلیمنٹ ہائوس میں 4 بجے ہو گا پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے چیمبر میں منعقد ہوا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر فریقین کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اجلاس میں حکومت کی طرف سے وزیر دفاع پرویز خٹک،علی محمد خان اور محمد میاں سومرو شریک ہوئے جبکہ مسلم لیگ(ن)کی طرف سے سینیٹر مشاہد اللہ خان، مرتضی جاوید عباسی اور ڈاکٹر نثار چیمہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے شرکت کی وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کر لیا جائے گا۔
اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی ) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا حکومت الیکشن کمشن کے سابق سیکریٹری بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر کو بنانا چاہتی ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) بابر یعقوب کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اپوزیشن جماعتوں نے ایک ہی نشست میں چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تقرری پر اتفاق رائے کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور تجویز پیش کی ہے چیف الیکشن کمشنر سمیت دو ارکان کی نامزدگی کرتے وقت سندھ سے پیپلز پارٹی کا نامزد رکن ، جب کہ بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) کا رکن نامزد کر دیا اور تحریک انصاف اپنی پسند کا ایسا چیف الیکشن کمشنر بنا لے جو ہر طرح کا دبائو برداشت کرنے کی ’’سکت اور حوصلہ‘‘ رکھتا ہو اگر آج پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوا تو اپوزیشن سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کی پیروی کرے گی۔ مسلم لیگ (ن بابر یعقوب عام انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار سمجھتی ہے ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کے ایک رکن نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جانب سے جن شخصیات کو چیف الیکشن کمشنر کے لئے امیدوار بنایا گیا ہے ان میں سے کوئی دبائو برداشت کرنے والا نہیں مسلم لیگ(ن) کے مطابق بابر یعقوب آر ٹی ایس میں خرابی کا کے ذمہ دار ہیں بابریعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنانے سے ہمارا بیانیہ متاثر ہوگا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہداللہ خان نے بتایا کہ گزشتہ اجلاس میں طے ہوا تھا چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کا فیصلہ اکٹھے ہوگا لیکن آج حکومت کا یہ مؤقف اختیار کر لیا ہے کہ پہلے 2 ارکان الیکشن کمیشن کی تقرری پر بات کر لی جائے ، ہم نے حکومت سے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا، تینوں تقرریاں ایک ساتھ ہوں گی۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اپوزیشن بابر یعقوب کی بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری پر ہرگز راضی نہیں ہوگی لہٰذا حکومت کو بابر یعقوب کو نامزد ہی نہیں کرنا چاہیے تھی ، عام انتخابات 2018 میں دھاندلی کے ذمہ دار بابر یعقوب تھے اور بابر یعقوب یہ ہی نہ بتا سکے کہ آر ٹی ایس کیسے فیل ہوا۔آئینی طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روز میں ہونا ضروری ہے حکومت کا موقف ہے ابھی خاصا وقت ہے لیکن اپوزیشن تمام تقرریاں اکھٹی کرنا چاہتی ہیں چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے جبکہ 5 دسمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ارکان کی تقرری کے لیے 10 روز کی مہلت دی تھی۔وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کے لئے وزیر دفاع پرویز خٹک کو اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز سمیت وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر منصوبہ بندی اسد قیصر، وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی اور وزیر مملکت علی محمد خان کی ملاقات ہوئی۔حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع بارے میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے انتظار کر رہی ہے ۔