اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، نیوز رپورٹر) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور چیف سیکرٹری اور آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا کہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ وکلاء تنظیمیں اپنے درمیان چھپی کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں۔ کیونکہ حالت جنگ میں بھی ہسپتال پر حملہ نہیں کیا جاتا۔ آج وکیلوں نے قانون کو اپنے قدموں تلے روندا اور سسکتی انسانیت پر چڑھ دوڑے ،کالا کوٹ پہنے گلوبٹوں نے ہسپتال پر حملہ کیا۔ مسلم لیگ (ن)کے گلو بٹ ہر جگہ موجود ہیں۔ آج قانون کے محافظوں نے جو ہسپتال میں کیا وہ ہم سب نے دیکھا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی بدولت ملک میں امن بحال ہوا، سری لنکن ٹیم نے راولپنڈی میں کھیل کر دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان کی22کروڑ عوام امن سے محبت کرنے والے ہیںوزیراعظم عمران خان عزم ہے کہ قوم کی لوٹی ہوئی ایک ایک پائی وصول کریں گے ، جس خزانے کو ان لوگوں نے چونا لگایا ہے وہ قوم کا خزانہ ہے ، کوئی سیاسی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنی درخواست طبی بنیادوں پر عدالت میں جمع کرائی اور عدالت نے آصف علی زرداری کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے ، امید ہے جس مقصد کیلئے ضمانت ہوئی ہے وہ جلد صحت یاب ہوں گے ،حکومت دیکھے گی کہ کیا ان کی پھرتیاں جاری رہتی ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ایک طرف کھیل کے میدان آباد ہورہے تھے ،دوسری طرف قانون کے محافظوں نے جو ہسپتال میں کیا وہ سب نے دیکھا ، مریضوں کی دل آزاری کی گئی ، ڈاکٹروں اور عملے کو زدوکوب کیا گیا ، پولیس کے ساتھ گھتم گھتا ہوئے ، یہ قابل مذمت عمل ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری کو واضح ہدایت دی گئیں ہیں کہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور حقائق پر مبنی تفصیلات سامنے لائی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ،وزیراعظم نے واضح حکم دیا ہے چاہیے کوئی کتنا بھی طاقتور ہو اگر اس پر جرم ثابت ہوتا ہے تو اسے سزا دی جائے گی ،یہ حقیقت ہے کہ کوئی بھی پڑھا لکھا اور قانون کا علم رکھنے والا شخص قانون کا اس طرح مذاق نہیں اڑاتا ، ڈاکٹروں سے بدتمیزی کرنے اور پولیس کو زدکوب کرنے والے وکلاء نہیں ہوسکتے ، مسلم لیگ (ن)نے اپنے ورکروں کو کالا کوٹ پہنا کو قانون کو پامال کرنے کی پہلے بھی کچہری میں کوشش کی ہے ، سب حقائق انکوائری میں سامنے آجائیں گے ۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا واقعہ سب سے دردناک ہے،واقعہ میں شامل دونوں فریقین پڑھے لکھے ہیں، وفاقی حکومت نے واقعہ کا مکمل نوٹس لیا ہوا ہے جبکہ وزیراعظم کی ہدایات ہیں کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کو عبرتناک سزا دی جائے۔ بدھ کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور میں وکلاء کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ ہر پاکستانی کو اس واقعہ پر افسوس ہے اور ایسا دردناک واقعہ ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، اس واقعہ میں جو تنازع ہے وہ دونوں پڑھے لکھے لوگ ہیں۔ اعجاز شاہ نے کہا کہ لڑائی دوبارہ کیوں ہوئی اس کی انکوائری ہوگی۔