مشہور زمانہ امریکی گلوکارہ بیونسے کے والد میتھیو کنولز کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو بھی 16 سال کی عمر میں راک بینڈ کے دو ممبرز کی جانب سے جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ایک ویڈیو انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ سال 2000 کے آغاز میں بیونسے کا بینڈ ڈیسٹنی چائلڈ ایک اور بینڈ جیگڈ ایج کے ہمراہ ایک دورے پر روانہ ہوا۔اس موقع پر بیونسے کی عمر 16 برس تھی جبکہ جیگڈ ایج بینڈ کے ان دو نوجوانوں کی عمر 21 سے 22 سال کے درمیان تھی۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان دونوں نوجوانوں نے بیونسے کے ساتھ ساتھ ان کے بینڈ کی ایک اور گلوکارہ کیلی رولینڈ کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا۔واضح رہے کہ بیونسے کے والد ان کے منیجر بھی رہ چکے ہیں۔واقعے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے میتھیو نے بتایا کہ مجھے آج بھی یاد ہے کہ بیونسے اور کیلی نے مجھے فون کیا تھا اور کہا تھا کہ جیگڈ ایج بینڈ کے دو نوجوان ہمیں مسلسل ہراساں کررہے ہیں،جس کے بعد میں نے فوری اس بینڈ کو سفر کے بیچ میں ہی بس سے اتار دیا تھا۔67 سالہ میتھیو کنولز نے البتہ چار نوجوانوں پر مشتمل بینڈ کے ان دو نوجوانون کا نام بتانے سے گریز کیا۔انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی دونوں بینڈز کے ایک ساتھ سفر کرنے کے اپنے فیصلے پر شرمندہ ہیں۔بیونسے کا بینڈ ڈیسٹنی چائلڈ اس دور کا مقبول بینڈ مانا جاتا تھا، چار گلوکاراوں پر مشتمل یہ بینڈ کچھ سالوں بعد سب کے الگ ہونے کے بعد ٹوٹ گیا۔واضح رہے کہ بیونسے 2014 میں فوربز فہرست میں سب سے زیادہ کمانے والی سلیبرٹی کا اعزاز حاصل کرچکی ہیں، جب کہ 2017 میں وہ اسی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔بیونسے کے میوزک ایلبم لیمونیڈے نے 2016 میں دنیا کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ایلبم کا اعزاز حاصل کیا تھا۔