لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کا مطالبہ وزارتوں کی تبدیلی نہیں بلکہ وہ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سوشل میڈیا پر گالی گلوچ جاری ہے۔ جلسوں پر پابندی تو مارشل لا کے دور میں ہوتی ہے۔ حکومت سنجیدہ رویہ اپنائے اور عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ جماعت اسلامی آزاد پارلیمنٹ، آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا پر یقین رکھتی ہے۔ کرونا فنڈ کا شفاف آڈٹ ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے صدر ڈاکٹر حبیب احمد شاہد کی سربراہی میں منصورہ میں ان سے ملاقات کے لئے آنے والے ڈاکٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا حکمرانوں کے غیر ذمہ دارانہ رویہ سے عوام تنگ آ چکے اور سیاست میں تلخی بڑھ رہی ہے۔ وزیراعظم کچھ بیان دیتے اور ان کے وزراء کچھ اور کہہ رہے ہوتے ہیں۔ وزیراعظم دعویٰ کرتے تھے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کو کنٹینر فراہم کریں گے، لیکن اب سیاست دانوں کے کھانوں پر پابندی لگانے کی ڈگر چل پڑی ہے۔ سوشل میڈیا پر گالم گلوچ سے لے کر سیاسی مخالفین پر مقدمات تک ایک ایسا ماحول بن چکا ہے جس میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں۔ جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی اور شخصیات اور خاندانوں کی بادشاہت قائم رہے گی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ عوام کو اس نظام کے خلاف جدوجہد کو تیز کرنا ہو گا۔ سٹیٹس کو کا نظام ختم کرنا پڑے گا۔ صحت و تعلیم کے شعبے میں ریفارمز لانا ہوں گی۔ جماعت اسلامی ایک ایسا پاکستان چاہتی ہے جس میں عدلیہ اور میڈیا آزاد ہو اور پارلیمنٹ خودمختار ہو۔