راولپنڈی (عزیز علوی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کووفاقی وزیر داخلہ کا قلمدان ملنے کے اعلان کے ساتھ ہی جمعہ کو لال حویلی میں پارٹی کارکنوں اور شہریوں کا تانتا بندھ گیا پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے شیخ راشد شفیق دن بارہ بجے لال حویلی میں شہریوں کے مسائل سن رہے تھے کہ اس دوران وفاقی حکومت کی جانب سے شیخ رشید احمد کو ملک کا وزیر داخلہ بنانے کی خبر آنے پر وہاں موجود افراد نے شیخ رشید زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کردئے جس پر شیخ راشد شفیق نے حیرانگی سے پوچھا کیا ہوا ہے انہیں بتایا گیا کہ شیخ رشید احمد وزیر داخلہ بنا دئے گئے ہیں جس پر شیخ راشد شفیق بھی سیٹ سے اٹھ کر اپنے موبائل فون اور ٹی وی کی جانب دیکھنے لگے لال حویلی میں ملک کی وزارت داخلہ آنے پر لینڈ لائن نمبر بھی بج اٹھے اور آناً فاناً پارٹی ورکرز پہنچنا شروع ہو گئے نماز جمعہ کے بعد راولپنڈی شہر کے دونوں حلقوںNA 60 اورNA 62 کے رہائشی بڑی تعداد میں لال حویلی پہنچنا شروع ہوگئے جو گلدستے اور مٹھائیاں اٹھائے پہنچے شیخ راشد شفیق ایم این اے اپنے چچا اور اور سیاسی اتالیق شیخ رشید احمد کو وزیر داخلہ بنائے جانے پر مبارکبادیں سمیٹتے رہے لال حویلی میں گہما گہمی رات گئے تک جاری رہی لال حویلی اور شہر میں شیخ رشید کو وزارت ریلوے سے الگ کرکے وزیر داخلہ بنائے جانے پر بھی طرح طرح سے تبصرے ہوتے رہے سب سے زیادہ یہ رائے دی گئی کہ شیخ صاحب کو پی ڈی ایم کی سیاسی آندھی روکنے کیلئے لایا گیا ہے شہری ایک دوسرے سے بار بار سوال کرتے کہ اب شیخ صاحب کیا کریں گے کسی نے کہا کہ شیخ صاحب سختی کریں گے کسی نے لقمہ دیا نہیں وہ سیاسی آدمی ہیں سب کو ساتھ ملا کر چلیں گے راولپنڈی شہر میں ان کے وزیر داخلہ بننے سے کیا اثر پڑے گا ہر ایک کی رائے تھی اب قبضے اور جوئے کے اڈے نہیں چلنے دیں گے لال حویلی آئے اکثر عمر رسیدہ اوربزرگ افراد شیخ رشید احمد کے سیاسی سفر میں ان کی محنت کے قصے کہانیاں بھی بیان کرنے میں مگن رہے ۔