غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر میں ایک شخص جس نے اپنا ذریعہ معاش ہی بچھو کا زہر بیچ کر پیسہ کمانا بنایا اور وہ اب اس خطرناک بچھو کا زہر بیچ کر لکھ پتی بن چکا ہے۔مصری شہری کا کہنا ہے کہ انہوں نے آرکیالوجی میں اپنی ڈگری مکمل کی اور اسی دوران انہیں بچھو پکڑنے کا شوق بیدار ہوا۔محمد حمدی مصر کے ریگستانوں سے بچھو پکڑتے ہیں اور پھر وہ ان بچھوؤں کا زہر نکالتے ہیں جو کہ متعدد ادویات بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ نوجوانی کی عمر میں ہی ان کی اپنی کمپنی بھی ہے جس کا نام ’قاہرہ ویم کمپنی‘ رکھا گیا ہے، جہاں 80 ہزار سے زائد بچھو اور سانپ موجود ہیں اور وہ ان میں سے زہر نکال کر فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو فروخت کرتے ہیں۔محمد حمدی بچھو اور سانپ کا زہر یورپی ممالک میں فروخت کرتے ہٰں اور ایک گرام زہر کے عوض 10 ہزار امریکی ڈالر معاوضہ مل جاتا ہے جو پاکستانی روپوں کے اعتبار سے 16 لاکھ روپے بنتے ہیں