لاہور/ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی حکومت کے قرضے ایک سال میں 3 ہزار 307 ارب روپے بڑھ گئے اور قرضوں کا مجموعی حجم اکتوبر کے اختتام پر 35 ہزار 504 ارب روپے رہا۔ حکومت نے اوسطاً یومیہ نو ارب روپے سے زیادہ قرض لیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق بارہ ماہ کے دوران وفاقی حکومت نے ملکی ذرائع سے 23 کھرب 97 ارب 20 کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے جس سے ملکی قرضوں کا حجم 239 کھرب 34 ارب 50 کروڑ روپے ہو گیا جبکہ بیرونی قرضے اس دوران 9 کھرب 10 ارب روپے کے اضافے سے 115 کھرب 69 ارب 70 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔ دوسری جانب اقتصادی امور ڈویژن نے 2019-20ء میں بیرونی قرضوں کی تفصیلات جاری کر دیں ، رپورٹ کے مطابق حکومت نے 2019-20ء میں دس ارب 44 کروڑ ڈالرز کے قرض معاہدوں پر دستخط کئے ،بین الاقوامی اداروں کے ساتھ 6 ارب 79 کروڑ ڈالر قرض کے معاہدے کئے گئے ۔کمرشل بینکوں کے ساتھ تین ارب 46 کروڑ ڈالر قرض کے معاہدے کئے گئے ۔باہمی ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ 19 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے معاہدے کئے گئے ۔بین الاقوامی اداروں نے سات ارب 50 کروڑ ڈالر بجٹ سپورٹ کیلئے فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔ 2019-20ء میں دس ارب 70 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا اس دوران غیر ملکی اداروں سے 6 ارب 50 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا ۔ غیر ملکی کمرشل بینک سے تین ارب 40 کروڑ ڈالر کا ادھار لیا ۔ 2018-19ء میں چار ارب 10 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا ۔ اے ڈی پی‘ آئی ڈی پی ،اے آئی ڈی بی او ر ورلڈ بینک سے 5 ارب 64 کروڑ ڈالر ادھار لیا گیا ۔ 30 جون 2020ء تک بیرونی قرضہ 77 ارب 90 کرورڑ ڈالر تھا ۔ 30 جون 2019ء کو بیرونی قرضہ 73 ارب 40 کروڑ ڈالر تھا ۔ ایک سال میں بیرونی قرض میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ 2019-20ء میں دس ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض واپس لیا گیا اس دوران آٹھ ارب 50 کروڑ ڈالر کاقرض اور ایک ارب 90 کروڑ ڈالر کا سود ادا کیا گیا ۔