اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان میں متعین بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کر کے گزشتہ روز بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن کے تتہ پانی سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا جس کے نتیجے میں ایک معمر خاتون زخمی ہوگئی تھی۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق بھارتی قابض فوج کنٹرو ل لائن اور ورکنگ باونڈری کے ساتھ شہری آبادی کو توپ خانے، مارٹرگولوں اورخود کار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارت نے ا س سال 2 ہزار940 بارجنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 27 شہادتیں ہوئیں اور 247 بے گناہ شہری شدید زخمی ہوئے۔ قابض بھارتی فوج کی طرف سے بے گناہ شہریوں کودانستہ طور پر نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ اس طرح کی غیر دانشمندانہ کارروائیاں 2003 کی جنگ بندی کی صریحاً خلاف ورزی ہیں اور مروجہ انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت پر واضح کیا گیا کہ وہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر کشیدہ صورتحال پیدا کرکے بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
بھارت کے سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، اہل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج
Dec 12, 2020