اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی‘ سپیشل رپورٹ‘ نیوز رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ردو بدل کردیا ہے۔ تین وزراء کے قلمدان تبدیل کر دئیے ہیں۔ وزیر ریلوے شیخ رشید سے وزارت ریلوے کا قلمدان واپس لے کر انہیں وفاقی وزیر داخلہ کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو اب وزیر اینٹی نارکوٹکس بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اعظم سواتی کو شیخ رشید کی جگہ وزیر ریلوے کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔ جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ کو وفاقی وزیر بنا دیا گیا ہے۔ انہیں دوبارہ وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ شیخ رشید احمد نے وزیر داخلہ بنتے ہی اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفا کرو گے وفا کریں گے، جفا کرو گے جفا کریں گے۔ مخالفین شوق سے جلسے کریں، اسلام آباد بھی آئیں، حکومت کو فرق نہیں پڑے گا۔ ہم نے بھی 126دن دھرنا دیا کچھ نہیں نکلا۔ یہ بھی آ جائیں۔ شیخ رشید نے وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں کہا کہ اقتدار کے بھوکے لوگ اتوار بازار لگانے جا رہے ہیں، انہیں اس کی کھلی اجازت ہے۔ یہ لوگ سچائی کی سیاست کو ناکام بنانے اور اس میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کرکے صرف اپنے مقدمات سے نجات چاہتے ہیں۔ عمران خان مینار پاکستان جلسے سے مقبول ہوا یہ لوگ غیر مقبول ہونگے۔ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انتشار پھیلانے کیلئے بیرونی سرمایہ لگایا جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم والے کہتے ہیں کہ ہم عمران خان سے بات نہیں کر سکتے، وہ بتائیں کہ پھر کس سے بات کرنی ہے۔ ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کی کوششیں ناکام ہونگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ مجھے کوئی ٹاسک نہیں ملا، اپنی ذمہ داریوں کا پتا ہے۔ 13 دسمبرکے بعد عمران خان کیلئے خوشخبریاں ہونگی۔ موجودہ نااہل اپوزیشن ہوئی تو آئندہ الیکشن بھی عمران خان جیتیں گے۔ پی ڈی ایم کے جلسے سے عمران خان کہیں نہیں جا رہا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نواز شریف کو واپس لانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ملکی سرحدوں سے کسی قسم کا خطرہ نہیں، اندر پر خطرہ ہے۔ وزیراعظم کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے نئی ذمہ داری دی ہے۔ ملک میں منی لانڈرنگ کا سلسلہ ختم کریں گے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کو جلسہ کرنے کی کھلی اجازت ہے۔ دو ماہ سے یہ لوگ مہم چلا رہے ہیں۔ ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش ناکام ہوگی۔ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سوداگروں کو سیاسی سنڈے مارکیٹ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ عمران خان سرخرو ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ انتشار کی سیاست ختم کرکے حالات میں بہتری لائیں گے۔ تصادم کی طرف نہیں جائیں گے۔ جب لانگ مارچ ہوگا دیکھا جائے گا۔ پی ڈی ایم چوں چوں کا مربہ ہے، یہ صرف لوٹی ہوئی دولت بچانا چاہتے ہیں اور کیسز سے نجات چاہتے ہیں۔ ملک میں انتشار پھیلانے کے لئے فنڈنگ کی جا رہی ہے، سچائی کی سیاست کو ناکام بنانے والے ناکام ہوں گے، ملک کو باہر سے نہیں اندر سے خطرہ ہے، پی ڈی ایم کو جلسے کرنے کی کھلی اجازت ہے، شاہدرہ میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، جلسوں سے عمران خان نہیں جائے گا، لوٹ مار اور منی لانڈرنگ کا دور ختم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امن و امان کو بہتر بنائیں گے، جدید ترین بارڈر مینجمنٹ سسٹم لے کر آئیں گے۔ غریب لوگوںکو پاسپورٹ کی سہولت ملے گی اور امیگریشن نظام کو بہتر کیا جائے گا۔ ملک میں لوٹ مار اور منی لانڈرنگ کا دور ختم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسلام کے سپاہی اور ختم نبوت کے مجاہد ہیں اور عمران خان کے دور میں اللہ اور نبی کے علم کو بلند کریں گے۔ اصل طاقت میڈیا کی ہے، اس سے پورے پاکستان میں پیغام جاتا ہے۔ سیاست دان وہ نہیں ہوتا جسے گلی گلی جا کر جلسوں کے دعوت نامے دینا پڑیں، بڑا لیڈر وہ ہوتا ہے جس میں سیاسی فہم اور بصیرت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم دو ماہ سے گلی گلی کوچے کوچے جا کر کیمپین چلا رہی ہے، ان کی امیدیں بر نہیں آئیں گی، یہ عمران خان کے مینار پاکستان والے جلسے کی نقل نہیں کر سکتے۔ غریب کے بچے کے لئے ان کے دل میں درد نہیں لیکن جب ان کے اپنے بچے کی بات آتی ہے تو ان کا کلیجہ پھٹتا ہے، یہ ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مدارس اسلام کے مینار ہیں۔ اور ملک کو باہر سے نہیں اندر سے خطرہ ہے، بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لئے فوج پوری طرح مستعد اور چوکس ہے۔ یہ عمران خان کی سچائی کی سیاست کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔ یہ اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانے اور مقدمات سے نجات کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں عمران خان کے لئے خوشخبریاں اور ان کے لئے ناکامیاں ہیں۔ پی ڈی ایم کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات شبلی فراز زبردست انداز سے اپنا کام کر رہے ہیں، ان سے بھرپور تعاون جاری رہے گا۔ ریلوے کی کارکردگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریلوے میں، میں نے اپنا کام کر دیا ہے، ملازمین کے مسائل حل ہو رہے ہیں، اب اعظم سواتی ریلوے میں کام کو آگے بڑھائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ہی کام کرنے کا مزہ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن شوق سے اسلام آباد آئے، ہم نے بھی یہاں 126 دن کا دھرنا دیا تھا لیکن کچھ نہیں نکلا، ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ ملک میں قانون کی بالادستی یقینی بنائیں گے۔ پاکستان کو اندر سے نقصان پہنچانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کریں گے۔ 13 دسمبر کو مینار پاکستان جلسہ کرنے والوں کو عوام کا خیال کرنا چاہئے۔ لیڈر وہ ہوتا ہے جس کی کال پر قوم پہنچ جاتی ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے شیخ رشید کو ٹیلی فون کرکے وزیر داخلہ بننے پر مبارک باد دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے آپ وزارت داخلہ احسن طریقے سے چلائیں گے۔ آپ جیسا دور اندیش سیاستدان وزارت داخلہ بہتر طور پر چلا سکتا ہے۔ امید ہے کہ بطور وزیر داخلہ آپ کی تقرری سے معاملات بہتر ہونگے۔ ادھر وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر شیخ رشید کی ملاقات ہوئی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزارت داخلہ کی نئی ذمہ داری سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔ شیخ رشید نے اعتماد کرنے پر وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا۔
شیخ رشید داخلہ، حفیظ شیخ خزانہ، اعظم سواتی ریلوے، اعجاز شاہ اینٹی نار کوٹکس کے وزیر
Dec 12, 2020