سانحہ سیالکوٹ:چالان جلد مکمل کرنے کی ہدایت،جیل میں روزانہ ٹرائل ہو گا

Dec 12, 2021


لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ (اپنے نامہ نگار سے+ نمائندگان خصوصی) سری لنکن شہری کو تشدد کر کے قتل کرنے کے معاملے میں ملوث گرفتار ملزمان کا روزانہ کی بنیاد پر جیل کے اندر ٹرائل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امن وامان کی صورتحال کے باعث ٹرائل جیل میں کیا جائے گا۔ پراسیکیوشن اور پنجاب حکومت کے اہم اجلاس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا۔ جیل انتظامیہ کو انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق باقاعدہ احکامات جاری ہوگئے ہیں۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج جیل میں سماعت کریں گے۔ سیالکوٹ پولیس نے سماعت کے لیے عدالت کو وزارت داخلہ کے ذریعے درخواست دائر کی تھی۔ سانحہ سیالکوٹ میں اب تک 34 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے اوردیگر ملزمان کی ویڈیو کی مدد سے شناخت کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کیس میں گرفتار 42 افراد رہا کر دیئے گئے۔ پنجاب پولیس کے مطابق مزید 8 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں 8 مرکزی ملزمان کو کل 13 دسمبر کو پیش کیا جائے گا۔ 42 افراد کو بے قصور ثابت ہونے پر شخصی ضمانتوں پر رہا کر دیا گیا ہے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگارکے مطابق گزشتہ روز پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی ہدایت پر تین رکنی پراسیکیوشن کمیٹی کے اراکین بھی سیالکوٹ آئے۔ کمیٹی عبدالرؤف وٹو، حافظ اصغر علی اور زاہد سرفراز خان پر مشتمل ہے جو ملزمان کا جلد سے جلد ٹرائل مکمل کرانا ممکن بنائے گی۔ پراسیکیوشن کمیٹی جائے وقوعہ کی ویڈیوز کا معائنہ بھی کرے گی۔ کمیٹی کا مقصد ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ سیالکوٹ سانحہ کے 149 مبینہ ملزمان زیرحراست ہیں جن میں مبینہ مرکزی 34 ملزمان شامل ہیں۔ لاہور سے اپنے نامہ نگار کے مطابق محکمہ پراسیکیوشن کی خصوصی ٹیم نے سری لنکن شہری کے قتل کیس میں سیالکوٹ فیکٹری میں لگے تمام 160 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کی ہدایت کر دی، سیالکوٹ میں بریفنگ کے بعد تین رکنی پراسکیوشن ٹیم کے سربراہ ڈپٹی پراسیکیوٹر عبدالرؤف نے تفتیشی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ سری لنکن شہری کو قتل کرنے والے اور جلانے والے ملزمان کی علیحدہ علیحدہ تفتیش مکمل کی جائے، جن ملزمان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہیں ہو سکا فوری کروایا جائے، جلد از جلد تفتیش مکمل کر کے چالان مکمل کیا جائے۔

مزیدخبریں