جموں(آئی این پی‘ کے پی آئی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر محاصرے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر جموں ریجن کے ضلع پونچھ میں پوسٹر چسپاں کئے گئے جن میں عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی طرف مبذول کرائی گئی ہے۔سرحد پار سے آمدہ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پوسٹر جموں وکشمیر لبریشن الائنس نے چسپاں کئے ہیں جن پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور علمبرداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ بھارت اپنی ریاستی دہشتگردی کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کو منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میںہائیکورٹ نے چار افراد کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے )ے تحت غیر قانونی نظر بندی کالعدم قرار دے دی ہے۔ ہائیکوٹ کے دو الگ الگ بنچوں نے مدثر احمد بٹ، یاسر مجید میر ، بشیر احمد بیگ اور ہلال احمد ڈار کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکام کو انہیں فوری رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بانڈی پورہ ضلع ہیڈکوارٹر کے مین چوک میں ایک حملے کے دوران ایس ایچ او کے حفاظتی اسکوارڈ پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس کانسٹیبل ہلاک ہوگئے۔واقعہ کے فورا علاقے کو گھیرے میں لیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی گئی۔ پولیس نے بتایاکہ بانڈی پورہ ضلع کے گلشن چوک میں شام 5بجکر 15منٹ پر گلشن چوک میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ عسکریت پسندوںنے پولیس کی ایک پارٹی کو نشانہ بنانے کی غرض سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سلیکشن گریڈ کانسٹیبل محمد سلطان ولد غلام نبی ساکن مقام ڈانگر پورہ بومئی سوپور اور کانسٹیبل فیاض احمد ولد عبدالاحد لون ساکن لالپورہ لولاب کپوارہ شدید زخمی ہوئے جنھیں فوری طور پر ضلع اسپتال منتقل کردیا گیا۔تاہم دونوں پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے۔جبکہبھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ 370اور35اے کی دفعات کی بحالی کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کے درمیان اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے اور مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے والوں کو مسترد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں خطے کے ضلع ادھمپور میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جموںوکشمیر کی صورتحال یہ ہے کہ یہاں کے نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں نہیں مل رہیں، ہمارے باصلاحیت اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روز گار بیٹھے ہیں۔