مظفرآباد (نمائندہ خصوصی )اھلسنت رابطہ کونسل آذاد کشمیر کے ناظم اعلی مولانامحمد زمان سیفی نے کہا ہے کہ تحمل اور بردباری اعلی ایمانی اوصاف ہیں، جھگڑالو، بدزبان اور غصہ ور انسان اسلام کے نزدیک ناپسندیدہ تر انسان ہے، غصہ آنا ایک فطری امر ہے لیکن اسے قابو میں رکھنا ہی ایک مومن کا وصف ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ سیالکوٹ کے تناظر میں مرکزی جامع مسجد گلزارِ مدینہ برارکوٹ آذاد کشمیر میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا.انہوں نے کہا کہ قرآن کریم نے غصہ پی جانے اور معاف کرنے والوں کو محسنین میں شمار کیا ہے، نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے غصہ قابو میں رکھنے کو اصل بہادری اور عفو و درگزر اور کرم کرنے کو مومن کی علامات قرار فرمایا ہے. علما کرام و مشائخ عظام کی بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ عوام الناس کی اس سلسلے میں اسلامی خطوط پر تربیت کریں کہ مومن کیلئے اپنے آپ کو تحمل، برداشت، رواداری اور عفو و درگزر جیسی صفات سے متصف کرنا ضروری ہے. حکومتوں و اداروں پر بھی لازم ہے کہ وہ ایسے اقدامات کریں جن سے معاشرے میں برابری کا احساس پیدا ہو وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کی بنا پر عدم توازن امیر کو امیرتر اور غریب کو غریب تر کیے جا رہا ہے اس پر روزافزوں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور مختلف روحانی و جسمانی بیماریوں سمیت کئی عوامل نے عوام الناس کو مایوسی کی آخری حدود تک پہنچا دیا ہے اور وہ مختلف بہانوں کی بنیاد پر اپنا غصہ نکال رہے ہیں،۔ عدم برداشت کے اس ماحول نے اسلام کے اصل چہرے کو دھندلا دیا ہے، لبرلز ایسے مواقع کو غنیمت جان کر اسلام کے بارے میں بدزبانی شروع کر دیتے ہیں حالانکہ اگر اسلامی معاشی نظام کے صرف دو بنیادی نکات یعنی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور سود سے پاک نظام معیشت کو دیانتداری سے نافذ کر دیا جائے تو 90 فیصد مسائل حل ہو سکتے ہیں کہ جب حکمران وقت اور ایک مزدور کی آمدنی برابری کی سطح پر آجائے تو مایوسی وغصے کی کیفیت از خود ختم ہو جائے گی