اسلام آباد‘ بیجنگ (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں 21 کرونا مریضوں کی حالت نازک ہے۔ دوسری طرف چین میں کرونا کے حوالے سے پابندیاں نرم کی گئی ہیں لیکن وہاں طبی ماہرین کینسر بڑھنے اور وائرس کا پھیلاؤ کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔ تفصیل کے مطابق قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق24 گھنٹوں کے دوران6 ہزار634 کرونا ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے30 افراد کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ اس طرح مثبت ٹیسٹ کی شرح0.45 فیصد رہی ہے، مزید برآں اس دوران وائرس سے کوئی بھی مریض جاں بحق نہیں ہوا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیجنگ میں دکانیں اور ریسٹورنٹسں ویران ہیں کیونکہ لازمی جانچ کے دائرہ کار کو کم کرنے، کچھ مثبت کیسز کو گھر میں قرنطینہ کرنے اور بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد ملک میں کووڈ-19 کے کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ حکومت کے اہم مشیر وبائی امراض کے ماہر ژونگ نینشان نے بتایا کہ موجودہ اومیکرون وائرس تیزی سے منتقل ہوسکتا ہے اور ایک شخص سے یہ وائرس 22 لوگوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے، اس صورتحال میں روک تھام اور کنٹرول کتنا ہی سخت ہو، منتقلی کو مکمل طور پر ختم کرنا بہت مشکل ہو گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک کو اب ایسے معاملات میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے یہ تیار نہیں ہے، لاکھوں عمر رسیدہ افراد کو ابھی تک مکمل طور پر ویکسین نہیں لگائی گئی ہے، اس کے علاوہ کم فنڈنگ والے ہسپتالوں میں بڑی تعداد میں مریضوں کے علاج کی صلاحیت نہیں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیجنگ میں فارمیسی کے باہر نزلہ، بخار کی ادویات اور اینٹی جین ٹیسٹ کٹس خریدنے کے لیے لوگوں کی لمبی قطاریں ہیں۔