اسلام آباد(شِنہوا)اسلام آباد کی فضا جب جمعہ کی اندھیری رات میں موسم سرما کی ہلکی بوندا باندی کے دوران سرد ہو رہی تھی تو پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے)کے اندر موجود لوگوں کے دل پاکستانی اور چینی فنکاروں کی مسحور کن پرفارمنس دیکھ کر پاکستان اور چین کی دوستی کی گرمجوشی محسوس کر رہے تھے۔اختتام ہفتہ کی رات دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کا جشن منایا گیا۔ اس کے لیے پاکستان میں چائنہ کلچرل سینٹر اور چین کے ہیبے صوبائی محکمہ ثقافت و سیاحت نے دو طرفہ دوستی کو اجاگر کرنے بارے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے اشتراک سے چائنہ۔ پاکستان لوک موسیقی کے ایک کنسرٹ کا انعقاد کیا۔چینی فنکاروں نے لوک گیت گائے اور چینی آرکسٹرا میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا جبکہ پاکستانی فنکاروں نے روایتی آلات موسیقی پررقص کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک داستانیں بیان کیں اور مشہور لوک گیتوں کی دھنیں بجائیں۔پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ایوب جمالی کا خیال ہے کہ لوک موسیقی لوگوں کوان کی جڑوں سے منسلک کرتی ہے اور ایک دوسرے کی لوک موسیقی سن کر پاکستان اور چین کے لوگوں کا ایک دوسرے کی جڑوں سے روحانی تعلق استوار ہوا۔جمالی نے شِنہوا کو بتایا کہ آج کی تیز رفتار زندگی اور تیز موسیقی میں نرم لوک دھنیں نہ صرف قلب کو سکون دیتی ہیں بلکہ ثقافت اور تاریخ کی بہتر سمجھ بوجھ بھی عطا کرتی ہیں۔آج کی پرفارمنس نے پاکستان اور چین کی ثقافتی جڑوں پر ایک نظر ڈالی ہے اور سامعین کو دونوں ملکوں کی تاریخ اور روایات کی اچھی طرح سمجھ آئی ہے۔ آن لائن منعقد ہونے والے اس 80 منٹ طویل کنسرٹ میں پاکستانی سامعین نیموسیقی کے روایتی چینی انسٹرومنٹ سوونا پر میوزیکل "ڈیٹ ہارویسٹ" اور گوزینگ پر "سمندری طوفان کے خلاف جنگ " کی پرفارمنس کو بے حد سراہا۔پاکستانی فنکاروں کی رباب اور طبلے کی پاکستانی لوک دھنوں پر میوزیکل پرفارمنس کو بھی تالیوں کے ذریعے پذیرائی ملی۔ شِنہوا کے ساتھ بات چیت میں ایک 25 سالہ مہمان نعمان خان نے کہا کہ یہ پہلا موقع تھا جب انہیں چینی طرز کا آرکسٹرا سننے اور دیکھنے کا موقع ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چینی طائفہ کو پاکستان میں اور پاکستانی ناظرین کے لیے لائیو پرفارم کرتے ہوئے دیکھنے کے منتظر ہیں۔