راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) مولانا رفیع عثمانی پاکستان کے ایک معتدل ،بلند پایہ ،فقیہ اور مفتی تھے ،قوم ایک جیدعالم دین سے محروم ہو گئی ہے ۔ان کی وفات عالم اسلام کے لیے ایک عظیم سانحہ ہے۔فروغ دین اسلام کے سلسلے میں اْن کی گرانقدر علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ان کا مشن آئندہ بھی جاری رہے گا ۔ مفتی صاحب متوازن افکار و نظریات کے حامل تھے،انہوںنے اپنی تصانیف اور خطبات سے اسلام کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کی،انہوں نے جدید فقہی مسائل پرہمیشہ صائب موقف دیا۔ان خیالات کا اظہارچیئرمین قمرجہاں فاؤنڈیشن ڈاکٹر جمال ناصر نے پاسبان وطن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جامعہ دارالعلوم کراچی کے سربراہ مفتی اعظم مولانا رفیع عثمانی کی یاد میں فیض الاسلام ہال میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ریفرنس سے جمعیت العلمائے اسلام (ف) اسلام آباد کے صدر مولانا عبدالمجیدہزاروی ،صدرعلمائ اتحاد ، مہتمم جامعہ سراجیہ مولانا سید چراغ الدین شاہ ،صدر پختون اتحاد جاویدخان بنگش، صدر تحریک احتساب پارٹی سید شاہد گیلانی ،مولانا محمد علی قریشی ، شان انصاری ،حکیم محمد احمد سہارنپوری ،اکرم بہاری و دیگر نے بھی خطاب کیا اور مولانا محمد رفیع عثمانی کی دینی و عملی خدمات پر روشنی ڈالی ۔