سکون ڈرامے کا ریسپانس توقع سے بڑھ کر مل رہا ہے۔

”احسن خان“ کا شمار ان اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے ہمیشہ ایسے کردار کئے جن سے شائقین ان کے سحر میں مبتلا ہو گئے۔نیگیٹیو کردار بھی کئے اور پازیٹیو بھی انہیں ہر کردار میں شائقین کی بے حد داد ملی۔ احسن خان کا ہر سال ایک ایسا ڈرامہ ضرور آتا ہے جو دھوم مچا دیتا ہے گزشتہ برس کے ان کے دو ڈرامے ہمنشین اور فراڈ شائقین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ اس سال بھی اِس وقت ان کے دو ڈرامے آن ائیر ہیں۔سکون اور مجھے قبول نہیں ، دونوں ڈراموں میں ان کے کرداروں کو بہت سراہا جا رہا ہے۔نوائے وقت نے” احسن خان “کے ساتھ خصوصی ملاقات کی ، ان سے ہونی والی گفتگو نذر قارئین ہے۔ 
سوال : سکون کے سکرپٹ کی خاص بات کیا لگی کہ آپ نے ڈرامہ سائن کر لیا ؟ 
احسن خان: اس ڈرامے کی خاص بات اسکا ڈائریکٹر ، پرڈیوسر رائٹر کہانی اور کاسٹ ہے۔ خصوصی طور پر میرا کردار بہت اچھا ہے اس لئے مجھے لگا کہ یہ ڈرامہ ضرور کرنا چاہیے۔ ڈرامے کی سٹوری کمرشل ہے۔جب سکون ڈرامہ میرے پاس آیا تو اس وقت میرے پاس مزید دو ڈراموں کی بھی آفر تھی لیکن میں نے اس ڈرامے کو ترجیح دی اور مجھے بہت خوشی ہے کہ میں نے یہ ڈرامہ سائن کیا۔ نہ صرف ڈرامے کی کہانی بلکہ اسکا او ایس ٹی بھی بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے۔ میرے کریکٹر ز کی بہت ساری لئیر ز ہیں اور یہی اسکی خوبصورتی ہے۔ 
سوال : ثناءجاوید کے ساتھ کا م کرنے کا تجربہ کیسا رہا ؟
احسن خان :ثناءایک بہترین اداکارہ ہیں ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا ہے۔ ہماری کیمسٹری کو بھی بہت پسند کیا جا رہا ہے۔ 
سوال : ڈرامہ سیریل” مجھے قبول نہیں“ کا جو ریسپانس مل رہا ہے اس سے مطمئن ہیں ؟ 
احسن خان : مجھے قبول نہیں کا ریسپانس مجھے میری توقعات سے بڑھ کر مل رہا ہے۔ اس وقت یہ ڈرامہ اپنی کیٹگریز میں دوسرے نمبر پر آرہا ہے۔ڈرامہ سیریل فراڈ کے بعد میں اس طرح کے ڈرامے اور کردار کا متلاشی تھا۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ میں ایک طرح کے کردار نہ کروں، اگر نیگیٹو کیا ہے تو پھر اگلا کردار پازیٹیو ہی ہونا چاہیے۔ میں ان چیزوں کا بہت خیال رکھتا ہوں۔ 
سوال : فلم یا ڈرامہ آن ائیر جانا ہو تو نروس ہوتے ہیں ؟
احسن خان : نہ میں نروس ہوتا ہوں نہ ہی مجھے کسی قسم کا پریشر محسوس ہوتا ہے۔لیکن یہ دعا ضرور ہوتی ہے کہ میں نے جو کردار کیا ہے اسکو پسند کیا جائے اسکو سراہا جائے۔میں ہر سال ایک ایسا ڈرامہ ضرور دینے کی کوشش کرتا ہوں جس کے ذریعے میں لوگوں کی نظروں میں رہوں۔ یہ میرے مداحوں کی ہی محبت ہے کہ مجھے آج بھی اچھے ڈرامے اور کردار ملتے ہیں۔ یہ میں ہی نہیں کوئی بھی ایسا فنکار جس نے بہت محنت کی ہو اور شائقین اسکو پسند نہ کریں تو یقینا افسوس تو ہوتا ہے لیکن نروس میں کبھی بھی نہیں ہوا۔ 
سوال : بہت سارے سینئرز کو شکایت ہوتی ہے کہ ایسے لوگوں کو کام مل رہاہے جو اسکے اہل نہیں آپ کا اس حوالے سے کیا کہنا ہے؟
احسن خان : اگر کسی کو میرٹ سے ہٹ کر کام ملے گا تو آڈینز خود ہی اسکو رد کر دے گی۔ جو اچھا کام کرتا ہے اسکو یقینا پذیرائی ملتی ہے اور جو کام اچھا نہیں کرتے وہ وقت کے ساتھ ساتھ غائب ہوجاتے ہیں۔ 
سوال : بڑی سکرین پر کب نظر آرہے ہیں؟ 
احسن خان : میں بہت جلد بڑی سکرین پر نظر آو¿ں گا۔ میں نے فلم سائن کر لی ہے لیکن ابھی اسکی شوٹنگ شروع نہیں ہوئی ، بہت جلد اسکا شوٹنگ پلان بھی آجائیگا اس وقت یقینا اس فلم کے حوالے سے اناو¿نس بھی کیا جائیگا۔ اس فلم کی کہانی اور میرا کردار بہت اچھا ہے یقینا شائقین پسند کریں گے۔ 
سوال : بہت سارے فنکار ایوارڈز دئیے جانے کے عمل پر انگلی اٹھاتے ہیں آپ اس حوالے سے کیا کہیں گے؟
احسن خان : ہر کوئی اپنے تجربے کے مطابق بات کرتا ہے ،اگر وہ ایوارڈز کے حوالے سے کسی شک و شبہے کا شکار ہیں تو یقینا انکا کوئی ایسا تجربہ ہوگا لیکن میرا ایسا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ مجھے تب تب ایوارڈ ضرور ملا جب مجھے ملنا چاہیے تھا۔ مجھے تو ایسی جگہوں سے بھی ایوارڈ ملے جہاں میں گیا ہی نہیں۔لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ کسی بھی فنکار کو اپنے کام پر زیادہ توجہ دینی چاہیے ایوارڈز مل جائیں تو ٹھیک ہے نہ ملیں تو سر پر سوار نہیں کرنا چاہیے۔ اگر کام چھوڑ کر ہم اس چیز کے پیچھے لگ جائیں کہ فلاں کو ایوارڈ مل رہا ہے ہمیں نہیں تو اس سے یقینا ہمارا کام متاثر ہو گا بھئی یہ نظام ہے آج اگر مجھے ایوارڈ مل رہا ہے تو کل کسی کو مل جائیگا۔ 
سوال :چند ایک سینئرز کا کہنا ہے کہ جونئیر فنکاروں کا دماغ آسمان کو چھوتا ہے وہ سینئرز کی عزت نہیں کرتے آپ کیا کہیں گے اس حوالے سے ؟ 
احسن خان : آج کل نئے آنے والے بہت اچھا کام کررہے ہیں ، میں ہر کسی کے ساتھ بہت اچھے سے پیش آتا ہوں چاہے وہ سینئر ہو یا جونئیر۔ ہر کسی کا ہر حوالے سے اپنا ایک تجربہ ہے مجھے میرے جونئیرز بہت عزت دیتے ہیں۔ 
سوال : کیا کوئی ایسے فنکار ہیں جن کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کا موقع ملے گا تو آپ نہیں کرنا چاہیں گے ؟ 
احسن خان © : ایسا بہت کم ہے کہ میں کسی کے ساتھ کام نہ کرنا چاہوں۔ لیکن ایسا ضرور ہے کہ میں ایسے فنکاروں سے بھاگتا ہوں جو اپنے کام میں سیریس نہ ہوں ، سین کی ڈیمانڈ کو نہ سمجھنا چاہیں۔ مجھے ایسے لوگوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے تو یقینا میں نہیں کرنا چاہوں گا۔میں گھبراہٹ اور ہچکچاہٹ کا شکار ہوں گا۔
سوال : کام ملنے کے لئے آج کل ٹیلنٹڈ ہونا ضروری ہے ؟ 
احسن خان : بالکل ٹیلنٹڈ ہونا ضروری ہے تبہی تو کام ملتا ہے۔ دوسری طرف اگر کسی کو لگتا ہے کہ فلاں کو فلاں پراجیکٹ مل گیا حالانکہ وہ اس کا اہل نہیں تھا تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ کوئی اگر اہل نہیں ہے تو کوئی بات نہیں وقت اور لوگوں کا ریسپانس خود ہی یہ ثابت بھی کر دیتا ہے اور ایسے لوگ زیادہ دیر تک کسی بھی فیلڈ میں چل نہیں پاتے۔ آج سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے لوگ ایسے کسی بھی شخص کو رد کر دیتے ہیں جو اہل نہیں ہوتا۔ 

ای پیپر دی نیشن