نیا پاکستان اور کھوٹے سکے!


پیرس کی ڈائری 
محمو دبھٹی
عام انتخابات دو ماہ کی دوری پر ہیں،زرداری صاحب کا ایک بیٹا بلاول وہاں بھی جلسے کررہا ہے جہاں پیپلز پارٹی کا ایک رکن اسمبلی منتخب نہیں ہواجبکہ بقول زرداری صاحب ان کا دوسرا بیٹا محسن نقوی پنجاب میں حکومت کررہا ہے،خبر ہے کہ بلاول بھٹو جلسوں میںجارحانہ تقاریر کرکے اپنا سویا اور کھویاووٹ بینک جگانے کی کوشش کررہے ہیں اس کوشش میں وہ اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کروا بیٹھے ہیں،زرداری صاحب نے بلاول کو آئندہ جلسوں میں اسٹیبلشمنٹ کیخلاف ہتھ ہولا رکھنے کی ہدایت کردی ہے دیکھیں انکی ہدایت پر کس قدر عمل ہوتا ہے،
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم ماحولیاتی آلودگی تدارک کیس کی ایک عرصے سے سماعت کرکے مفید احکامات جاری کررہے ہیں امید ہے اس سے پنجاب کی حد تک چند شہروں میں معاملات سدھر جائیں گے لیکن پی ٹی آئی کے بیانوں سے پیدا شدہ سیاسی، سماجی آلودگی اور خوفناک سازشی آلودگی کے تدارک کیس کی سماعت کون کریگا؟
اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے بعد جیسے ہی میڈیا نمائندوں تک رسائی ملی تو موصوف نیازی نے کہا کہ شیخ مجیب الرحمن کیخلاف انہوں نے کیا کرلیا،اس بیان کا صاف مطلب ہے آپ میرے خلاف بھی کیا کرلیں گے ؟ اس بیان سے تو واضح ہوتا ہے کہ وہ اسی ڈگر پر سوار ہے جس کی منزل ملک کو توڑنا ہے،یہ اس کا اور اسکے پیروکاروں کا انتشاری فلسفہ ہے، کچھ بہی خواہوں نے تو اس پریو ٹرن کا لیبل لگادیا لیکن لفظ یوٹرن بہت نرم لفظ ہے اسکے معانی میں وہ تاثیر نہیں جس سے اس کے حقیقی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے،اپنی ہر بات ، ہر بیان، ہر الزام یہاں تک کہ ہر فلسفے سے منہ موڑنے والے کو بے اعتبارا کہا جاتا ہے،
اب توملک کے بچے بچے کو پتہ چل چکا ہے کہ ایک خوفناک سازش کے ذریعے بڑھتے، پھلتے پھولتے، ترقی کرتے روشن ملک کی باگ ڈور بے اعتبار کھلنڈرے کے ہاتھوں میں تھما دی گئی تھی، اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ ایک ڈراﺅنا خواب ثابت ہوا، اس کاایک پیروکار ٹی وی پر بیٹھ کر پراپیگنڈا کرتا رہا کہ نواز شریف میرے بچوں کا دودھ پی گیا، اب وہ پیروکارپتہ نہیں کہاں غائب ہوگیا ہے ؟ اب وہ نہیں بولتا کہ اس کے نااہل لیڈر نے کیسے پورے ملک کے بچو ں کو بھوک کے صحرا میں ہی پھینک دیا ہے، مہنگائی اور بیروزگاری کے طوفان میں عوام کی عزتیں، حرمتیں سب لٹ گئی ہیں،اس کی رنگینیوں نے سیاست کے حرمت بھرے سب اسباق کو جلا کر راکھ کردیا ہے،خاور مانیکا سچ بول رہا ہے یا جھوٹ ،حقیقی نقصان تو میرے ملک کا ہوا ہے،خاور مانیکا جتنی مرضی صفائیاں دے ڈالے ، سچ تو یہی ہے کہ وہ اقتدار کےکھیل کا پورا حصےدار تھا ،سب جانتے ہیں کہ اس نے ، اسکے بیٹوں اور اسکی بیٹیوں نے کس کس طرح ناجائز فوائد سمیٹے ،جیسے ہی اس کے پر جلنے لگے تو طوطے کی سچ بولنا شروع کردیا،
مقدس ریاست مدینہ کی تشبیہہ دیکر نوجوانوں اور عوام کے مذہبی عقائد کو جتنا شدید نقصان پہنچایا گیا ہے اسکی مثال نہیں ملتی ہے، اب وہ دور کی کوڑی لیکر آیا کہ 9 مئی لندن پلان کا حصہ تھا جو نواز شریف کو لانے، ہمیں جیلوں میں ڈالنے اور پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے تھا،جیسے جیسے اسے میڈیا تک رسائی ملے گی ویسے ویسے وہ اسی طرح کے بیان دیتا رہیگا ،عوام تیار رہیں کہ وہ لندن پلان کی زنبیل میں کیا کیا ڈالے گا ،ابھی تواس نے کہا ہے کہ 9 مئی لندن پلان کا حصہ تھا، کل اس نے اپنی تمام تر ناکامیوں کا ملبہ میاں نواز شریف پر ڈالنا ہے،کوئی بعید نہیں کہ یہ بھی کہہ ڈالے شاہ محمود قریشی زرداری کیلئے کام کررہا تھا جبکہ اسد عمر بھی خفیہ ایجنٹ تھا، خبر تو یہ بھی ہے کہ وہ دن بھی دور نہیں جب زرتاج گل، مراد راس ، اسلم اقبال بھی وزیر اعظم ہاﺅس کی کہانی سرعام فر فر سنا ئیں گے تب وہ انھیں بھی کھوٹے سکے قرار دے دے گا،حقیقت تو یہ ہے کہ جن کی مدد سے نیا پاکستان بنانے کی کوشش کی گئی وہ سب کے سب کھوٹے ترین سکے تھے اور کبھی کھوٹے سکے بھی مستقل چلے ہیں؟

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...