امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستانی رہنماؤں کے انتخاب میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔انہوں نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کی منتخب قیادت کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔تمام معاملات پر حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھں گے۔ میتھیو ملر نے پاک افغان تعلقات کے حوالے سے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان مختلف مسائل کے سفارتی حل کی حمایت کرتے ہیں۔ افغان پارلیمنٹ کے سابق ارکان کو کرپشن میں نامزد کرنے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں۔سابق ارکان پارلیمنٹ اور ان کے رشتے دار امریکا میں داخلے کے لیے نااہل قرار دئیے گئے۔اس سے قبل امریکا یہ کہہ چکا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر ہماری کوئی پوزیشن نہیں۔ 22 نومبر کو بھی ق ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے امریکی سفیر کی جیل میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے۔واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ امریکی سفیر کی جانب سے پاکستان کیلئے 4 نئے پروگرام شروع کرنے کے اعلان کی بھی حمایت کرتے ہیں، بلوچستان پولیس کی سپورٹ اور تربیت کی جائے گی، ٹریننگ سکولز کیلئے چار ملین ڈالر دیے جائیں گے اس کے علاوہ امریکی ویزے کے منتظر افغان شہریوں کی حفاظت کے بارے حکومت پاکستان سے قریبی اور مستقل رابطے میں ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ نے کہا ہے کہ ’پاکستان میں عام انتخابات پر توجہ مرکوز ہے، یقینی بنایا جائے کہ الیکشن پاکستانی عوام کے فائدے کیلئے ہوں‘، پریس بریفنگ کے دوران نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا کہ ہماری توجہ پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات پر مرکوز ہے، جس میں امیدوار اور سیاسی جماعت کی نمائندگی کے بارے میں فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے، تاہم یہ یقینی بنایا جائے کہ انتخابات پاکستانی عوام کے فائدے کے لئے ہوں۔