منگل کو ایوان زیر یں کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ ایوان زیریں کے اجلاس میں جنرل فیض حمید کو چارج شیٹ کیے جانے کی بازگشت سنائی دیتی رہی جبکہ اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے رویے میں حیرت انگیز تبدیلی بھی محسوس کی گئی۔ اجلاس میں اراکین اسمبلی کی حاضری واجبی رہی جس پر حکومت کی اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی نے علامتی واک آئوٹ بھی کیا، حکومتی بنچوں سے پی ٹی آئی کو کورم کی نشاندہی کرنے کے حوالے سے اکسایا جاتا رہا، تاہم کسی بھی رکن نے مطلوبہ حاضری نہ ہونے کے باوجود کورم پوائنٹ آئوٹ نہیں کیا۔ حکومتی رکن حنیف عباسی نے وقفہ سوالات میں بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف احتجاج کیا اور تلخی بھی کی تاہم سپیکر نے انہیں موقع نہیں دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے حکومت کی توجہ پاکستان بیت المال کے ایم ڈی کی تقرری نہ ہونے کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کی تقرری فوری طور پر کی جائے کیونکہ بہت بڑی تعداد میں غربا کے علاج معالجے کے کیس التواء کا شکار ہیں۔