کابل،اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبرنگار خصوصی) افغانستان میں وزارت مہاجرین کے دفتر پر ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے میں وزیر خلیل الرحمان حقانی جاں بحق ہوگئے۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانع نے تصدیق کی ہے کہ طالبان وزیر خلیل الرحمان حقانی سمیت متعدد افراد خودکش دھماکے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ خلیل الرحمان حقانی کے بھتیجے انس حقانی نے بھی انکی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ 58 سالہ خلیل الرحمان حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے بھائی تھے جبکہ حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما تھے۔ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کی عبوری حکومت میں وزیر بنے۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکہ وزارت کے دفتر میں ہوا جہاں وزیر خلیل الرحمان حقانی ایک اہم میٹنگ میں مصروف تھے۔ عنائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمیں قائم مقام افغان وزیر خلیل الرحمان حقانی کی ہلاکت اور کابل میں افغان مہاجرین کی وزارت میں دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔گزشتہ روزسماجی رابطہ کے پلیٹ فارم ایکس پر دلی تعزیت پیش کرتے انہوںکہا پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی بلا امتیاز مذمت کرتا ہیٗ ہم مزید تفصیلات جاننے کیلئے عبوری حکومت سے رابطے میں ہیں۔طالبان اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا گھیراؤ کرلیا۔ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ دھماکا خودکش ہوسکتا ہے۔ تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کابل میں خودکش دھماکہ، افغان وزیر خلیل الرحمان سمیت متعدد جاں بحق
Dec 12, 2024