لاہور(سپورٹس رپورٹر )چیمپینز ٹرافی کیلئے پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذریعے بھارت کا جواب مل گیا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل زبانی کلامی اگلے تین سال کیلئے قبول کر لیں تحریری طور پر ہم لکھنے کو تیار نہیں ہے۔ اتنی یقین دہانی کرا سکتے ہیں کہ 2026 ء کے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا گروپ میچ سری لنکا میں ہوگا۔ پاکستان کو یہ پلان بتانے کے بعد آئی سی سی انتظار کر رہا ہے کہ یہاں سے گرین سگنل ملے تاکہ وہ تیار شدہ شیڈول جاری کرے۔ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے دیگر کرکٹ بورڈز کیساتھ مل کر پلان بی تیار کر لیا ہے۔ وقت کی کمی کی وجہ سے چونکہ حالات تیزی کے اتھ خرابی کی طرف جا رہے ہیں، تو اس بات پر اور تیزی کیساتھ غور کیا جا رہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کو ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں بدل دیا جائے۔ اس کیلئے بھی پیپر ورک شروع ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق حتمی حل کیلئے اہم رکاوٹ بی سی سی آئی کی پاکستان کے مطالبے سے اتفاق کرنے کیلئے تیار نہ ہونا ہے جب بھارت اگلے تین سال میں عالمی ایونٹس کی میزبانی کرے گا تو اسی فارمیٹ کو لاگو کیا جائے۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی میں چیمپئنز ٹرافی سے متعلق اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑاہے اور فیصلہ اب آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے کرناہے۔پاکستان اصولی موقف پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریگا۔بھارتی میڈیا کے مطابق آئی سی سی کی ثالثی کی کوششیں کامیاب ہو گئی ہیں اور اعلان کسی بھی وقت متوقع ہے۔ چیمپئنز ٹرافی 2025 ہائبرڈ یا فیوژن فارمولے پر ہوگی۔5 میچز دبئی اور 10 میچز پاکستان میں ہونگے۔بھارتی ٹیم پاکستان کا سفر نہیں کریگی۔جواب میں پاکستان آئی سی سی کے اگلے ایونٹس میں 2027 ء تک لیگ میچز کیلئے بھارت نہیں جائیگا لیکن کسی بھی ناک آئوٹ میچ کیلئے جیسے سمی فائنل یا فائنل کا اختیار اس وقت کی حکومت کو دے گا،اگر اجازت ملی تو پاکستان بھارت جائے گا ورنہ نہیں جائیگا۔اس سے قبل پاکستان سیمی فائنل یا فائنل سمیت ہر بات کا تحریری معاہدہ چاہتا تھا لیکن بھارت نے ناک آئوٹ میچز کامعاہدہ کرنے سے انکار کیا ہے۔پی سی بی کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر اور سی او او سمیر سید کو ڈیڈ لاک کو حل کرنے کیلئے سٹیک ہولڈرز سے بات چیت کیلئے دبئی میں ہیں۔ ٹورنامنٹ کے شیڈول کے بارے میں اعلان رواں ہفتے متوقع ہے۔ ہندوستان ٹائمز نے رپورٹ میں ایک سینئر کرکٹ ایڈمنسٹریٹر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی اور بورڈ ممبران کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل فارمولے کو مکمل طور پر قبول نہیں کیا جارہا ہے، اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کا ایونٹ سے دستبردار ہونے کا فیصلہ آسان نہیں ہوگا۔سینئر عہدیدار نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ اگر پی سی بی چیمپئنز ٹرافی سے بائیکاٹ کرتا ہے تو اسے قانونی چارہ جوئی سمیت عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ پاکستان نے نہ صرف آئی سی سی کیساتھ میزبانی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں بلکہ ایونٹ میں شریک دیگر تمام ممالک کی طرح پی سی بی نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کیساتھ لازمی ممبران کی شرکت کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔آئی سی سی براڈ کاسٹنگ ڈیل پر دستخط سے قبل تمام ٹیموں کی شرکت کی یقین دہانی کرواتا ہے، ایونٹ میں کم از کم ایک پاک بھارت مقابلہ ہونا لازمی ہے۔ ایڈمنسٹریٹر نے دعویٰ کیا کہ آئی سی سی نے اگلے سال کی چیمپئنز ٹرافی کو ہائبرڈ ماڈل میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا، جس سے بھارت کو دبئی میں اپنے حصے کے میچ کھیلنے کی اجازت دی گئی جبکہ 2027ء تک کثیر جہتی مقابلوں میں اسی طرح کے انتظامات پر "اصولی طور پر" اتفاق کیا ہے تاہم باضابطہ اعلان کا انتظار ہے۔ بھارت 2027ء تک ہونیوالے ایونٹس میں سیمی فائنل اور فائنلز کو منتقل کرنے پر آمادہ نہیں لیکن اس بات چیت جاری ہے کہ اگر پاکستان نے ایونٹ ٹاپ فور یا 2 میں رسائی حاصل کی تو کیا ہائبرڈ ماڈل کیسے اپنایا جاسکے گا۔