پاکستان رواں سال 16 لاکھ 78ہزار ٹن سیب کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا بھر کے ممالک میں دسویں نمبر پر آ گیا ہے جبکہ سیب کی عالمی تجارت کا حجم بھی ساڑھے6ملین ٹن سے تجاوز کر گیاہے لہٰذااگرسیب کے باغبانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی سمیت سیب کے برآمد کنندگان کو جدید سہولیات اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے توسط سے نئی منڈیو کی تلاش میں معاونت فراہم کی جائے تو پاکستان بیرونی منڈیوں سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے ملکی آمدنی میں نمایاں اضافہ کرسکتاہے۔ایپل گروئرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجما ن نے میڈیاکو بتایا کہ پاکستانی آم اور کینو کی طرح اپنے ذائقے، لذت اور معیار کے باعث پاکستانی سیب کو بھی عالمی منڈیوں میں نمایاں مقام حاصل ہے۔انہوں نے بتایاکہ معمولی سی کوشش کے بعد سیب کی پیداوار میں 2ٹن فی ایکڑ کااضافہ کرکے 50 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ سیب فرانس، چلی، بیلجیم، امریکہ، ہالینڈ میں پیداہوتاہے جبکہ پاکستان میں سیب کی پیداوار دنیا میں دسویں نمبر پر ہے۔انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں 65 فیصد سیب بلوچستان جبکہ 25 فیصد خیبر پختونخواہ میں پیداہوتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ روس کے فروٹ امپورٹرز نے پاکستانی سیب درآمد کرنے میں زبردست دلچسپی ظاہر کی ہے لہٰذا روس کی منڈیوں سے استفادہ کرکے قیمتی زرمبادلہ کاحصول ممکن بنایاجا سکتاہے۔