رائیونڈ میں مسلم لیگ نون کے قائد اور امریکی خصوصی نمائندے کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، چودھری نثارعلی، امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن اور برائن ڈی ہنٹ بھی شامل تھے۔ مسلم لیگ نون کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں میاں نوازشریف نے قبائلی علاقوں پر امریکی جاسوس طیاروں کے حملوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف ہیں،جبکہ ان حملوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی متاثر ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو موثر انداز میں آگے بڑھانے کے لیے امریکی پالیسی میں تبدیلی ناگزیر ہے۔ مسلم لیگ نون کے قائد نے امریکی نمائندے کو بتایا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ امریکی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے میاں نوازشریف کو یقین دلایا کہ پاکستان کے مسائل کوسمجھتے ہوئے حقیقت پسندانہ پالیسی بنائی جائے گی۔ رچرڈ ہالبروک نے بتایا کہ پاکستانی سیاسی اور حکومتی قیادت سے ملاقاتوں کے باعث انہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے متعلق پاکستانی عوام کے جذبات سمجھنے میں کافی آسانی ہوئی ہے۔ امریکہ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی طے کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مشترکہ ٹیم بنائے گا۔ رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔