”بزرگ پنشنرز کے ساتھ بدسلوکی“

مکرمی! قیام پاکستان کے بعد گزشتہ 65 سال سے ریٹائرمنٹ کے بعد پنشنرز کی آدھی پنشن کمیوٹ ہو کر گریجویٹی کی شکل میں پنشنرز کو دے دی جاتی تھی اور بقایا آدھی پنشن پنشنرز 10 سال تک لیتے رہتے تھے۔ چونکہ گریجویٹی 10 سال کی مجموعی پنشن کے برابر ہوتی ہے اس لئے 10 سال کے بعد جب پنشنرز 70 سال کی عمر کو پہنچتے تھے تو ان کو پوری پنشن ملنے لگتی تھی۔سابقہ وزیراعظم شوکت عزیز نے پوری پنشن کی بحالی کے لئے 10 سال کی مدت میں بلا جواز مزید 5 سال کا اضافہ کیا اور اس طرح 15 سال کی مدت کے بعد پنشنرز کو پوری پنشن دی جانے لگی سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا وزیراعظم پارلیمنٹ کے منظور کردہ کسی نافذ قانون کو اپنی صوابدید بلا اجازت اور بلا اطلاع پارلیمنٹ منسوخ یا اس میں ترمیم کر سکتا ہے؟ جواب نفی میں ہے۔ لہذا ہماری حکومت سے گزارش یہ ہے کہ وہ شوکت عزیز کے غیر قانونی صدر غیر آئین پنشنرز کش اقدام کو کالعدم قرار دے کر پارلیمنٹ کی 10 سال کی مدت کو ازسر نو بحال کرے (احسن اختر بیگ لاہور 0322-9715279)

ای پیپر دی نیشن