فروری کے آغاز پرہی گھی اورتیل سمیت روز مرہ استعمال کی اشیاءمزید مہنگی ہوگئی ہیں

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک کے سترہ مختلف شہروں سے کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی ترپن اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ دس فروری کو ختم ہونےوالے ہفتے تک مرغی کا گوشت ،کھانا پکانے کا تیل ،گھی،سرخ مرچ، دودھ اور دہی سمیت بائیس اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ اس ہفتے ٹماٹر ،ایل پی جی ، پیاز، انڈے اور چینی سمیت دس اشیاء کی قیمت میں کمی دیکھی گئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق تین ہزار اور اس سے کم آمدنی والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ تین ہزار تک آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی شرح سولہ اعشاریہ آٹھ پانچ فیصد جبکہ بارہ ہزار سے زائد آمدنی والے افراد کے لیےمہنگائی کی شرح پندرہ اعشاریہ تین فیصد ریکارڈ کی گئی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضے مہنگائی میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ مقامی حکومتیں قیمتوں میں ناجائز اضافےکو روکنے میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک منتقل نہیں ہورہے۔

ای پیپر دی نیشن