واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ون ون ٹو ٹو، ایدھی اور پولیس جائے حادثہ پر پنچ گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سلنڈر بنانے والی کمپنی اور ویگن کے مالک کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتارکیا جائے گا۔
دھماکے کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ سی این جی ایسوسی ایشن کے اعلیٰ عہدیدار بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین کیپٹن شجاع انور کا کہنا تھا کہ اوگرا قوانین کے مطابق سی این جی سلنڈرکا پریشربارکم از کم تین سو ہونا چاہیے مگراس سلنڈر کا پریشر بار صرف اکتیس تھا جس کی وجہ سے یہ پھٹ گیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غیرمعیاری سلنڈر بنانے والے افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔
چند پیسے بچانے کے لالچ میں ویگن کے مالک نے غیرمعیاری سلنڈر تو لگوا لیا مگر اس کے باعث تین افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہوس زرکے پچاری اورغیرمعیاری سلنڈر بنانے والے افراد کو کیفر کردارتک پہنچانے سے ایسے حادثات سے بچا جا سکتا ہے۔