اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر) سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ملک کیلئے بدنامی کا باعث بننے والے کرکٹرز سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف پر پاکستان میں بھی کھیلنے اور ٹی وی پر تبصرہ کرنے پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے تاکہ دوسرے سبق سیکھ سکیں جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ماضی کی طرح آج بھی قومی کرکٹرز تعلیم یافتہ نہیں ہے جو ایک المیہ ہے، پی سی بی کھلاڑیوں کی گھر جا کر اچانک ڈوپ ٹیسٹ لینے کی پالیسی مرتب کر رہا ہے، ہارون لوگارٹ کو بطور کنسلٹنٹ رکھا گیا ہے اور انکے آنے سے غیرملکی ٹیموں کی پاکستان آنے کی امیدیں بڑھیں گی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس پیر کوکمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر فرح عاقل کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا جس میں سینیٹر نزہت صادق، کلثوم پروین ، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد، ڈی جی جاوید میانداد، انتخاب عالم اور دیگر نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے پی سی بی کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پاکستان کی کارکردگی اطمینان بخش رہی ہے اور ون ڈے رینکنگ میں بھی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہارون لوگارٹ کو بطور کنسلٹنٹ رکھا گیا ہے اور انکے آنے سے غیرملکی ٹیموں کی پاکستان آنے کی امیدیں بڑھیں گی جبکہ ہارون لوگارٹ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے پاکستان میں کرکٹ کے حوالے سے مخالفت نہیں کی تھی اور ایسا تاثر غلط ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو ٹی وی پر تبصرہ نگار بنا کر بیٹھا دیا جاتا ہے جبکہ مستقبل میں کھلاڑیوں میں ممنوعہ ادویات کے استعمال کے تدارک کیلئے کھلاڑیوں کے کسی بھی وقت ان کے گھر جا کر ڈوپ ٹیسٹ لیا جائے گا اور اس حوالے سے پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ قومی ٹیم کے بیرون ملک دورے پر کھلاڑیوں کی سخت نگرانی کی جاتی ہے اور کھلاڑی جن شخصیات سے ملاقاتیں کرتے ہیں ان پر بھی نگاہ رکھی جاتی ہے جبکہ موجودہ ٹیم میں بھی کوئی اعلیٰ تعلیم یافتہ کھلاڑی موجود نہیں ہے۔ جاوید میانداد نے کہاکہ کسی بھی کھلاڑی کے ایک فعل سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے ، جو کھلاڑی غلطی کرے اسے فارغ کر دیا جائے جبکہ کھلاڑیوں کو اپنے ذریعہ آمدن کو خفیہ نہیں رکھنا چاہئے اور تمام تفصیلات سے آگاہ کرنا چاہئے اور اگر کوئی قیمتی تحفہ بھی ملے تو اس سے بھی حکام کو آگاہ کیا جا نا چاہئے۔ میڈیا سے گفتگو میں جاوید میانداد نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ملک میں پہلی بار منعقد ہونیوالی پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد کی خواہاں ہے اور کوئی آئے یا نہ آئے پی سی بی پر صورت پی ایس ایل کا انعقاد کرے گی۔ قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ ملک کیلئے بدنامی کا باعث بننے والے کرکٹرز پاکستان میں بھی مکمل پابندی عائد ہونی چاہے تاکہ دوسرے سبق سیکھ سکیں۔ کمیٹی نے حکومت سے کرکٹ کے میدان میں ملک کا نام روشن کرنیوالے کرکٹرز کو صدارتی ایوارڈ دینے کی بھی سفارش کی ہے۔