اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر قانون و انصاف فاروق ایچ نائیک نے ا نتخابی اصلاحات کے بارے سینٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کہا ہے کہ ٹرم آف ریفرنس کے تحت خصوصی کمیٹی کو انتخابی قوانین کے بل کو حتمی شکل دینے کا اختیار ہے اور نہ ہی یہ اس کے دائرہ کار میں ہے۔کمیٹی اپنی رپورٹ سےنےٹ مےں پےش کرے کمیٹی کا اجلاس پیر کو کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جہانگیر بدر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ الیکشن کمشن آف پاکستان کے سیکرٹری اشتیاق احمد نے خصوصی کمیٹی کے اجلاس مےں بتاےا کہ سرکاری ملازمےن کی بھرتی اور فنڈز کے اجراءپر پابندی کا فیصلہ کمشن کے پانچوں ارکان نے متفقہ طور پر کیا ہے
۔آئین اور عدالتی فیصلوں کے تحت الیکشن کمیشن صاف وشفاف اور غیر جانبدارانہ و منصفانہ انتخابات کے لیے ہر قسم کے اقدامات اٹھا سکتا ہے۔ پارلیمنٹ الیکشن کمیشن کے انتخابی قوانین کے بارے مےں تےار کردہ بل میں ترامیم کر سکتی ہے حتمی فیصلہ پارلیمنٹ نے ہی کرنا ہے۔ ہورڈنگز پر پابندی کے علاوہ کمیٹی کی دیگر تمام تجاویز کو ضابطہ اخلاق میں شامل کر لیا گیا ہے۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ کمیٹی حکومت اور پارلیمنٹ کی مدد کر رہی ہے تاکہ بل کسی تاخیر کے بغیر پارلیمنٹ سے منظور ہو جائے ہم حکومت، پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن کی باہمی مشاورت سے بل کا مسودہ تیار کرنا چاہتے تھے۔ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سینیٹر طاہر حسین مشہدی کی سربراہی میں سب کمیٹی دو دن میں اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دے گی جو18 فروری کو سینٹ کے اجلاس میں پیش کر دی جائے گی۔ سنیٹر طاہر حسین مشہدی نے انتخابات میں قومی اسمبلی کے امیدوار کے لئے پچاس ہزار اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے لئے پچیس ہزار روپے زرضمانت رکھنے کی مخالفت کی۔
سیکرٹری الیکشن کمشن
بھرتی، فنڈز کے اجرا پر پابندی کا فیصلہ کمشن ارکان نے کیا: سیکرٹری الیکشن کمشن
Feb 12, 2013