ساہیوال ( آئی این پی ) کراچی جانے والی عوام ایکسپریس کا ہڑپہ کے قریب دوسری مرتبہ انجن فیل ہونے پر مشتعل مسافروں نے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کرکے پیر کو علی الصبح ساڑھے تین بجے لاہور اور کراچی کے درمیان جی ٹی روڈ اور ریلوے ٹریک کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا جس سے نہ صرف ریلوے کا پہیہ جام بلکہ جی ٹی روڈ پر بھی دونوں طرف گاڑیوں کی میلوں لمبی لائنیں لگ گئیں۔ شدید ترین سردی میں ٹرینوں، بسوں، کاروں، ویگنوں اور دیگر ٹرانسپورٹ اور سفر کرنےوالے ہزاروں مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا‘ کئی گھنٹے بعد آنے والے انجن کا ملتان پہنچ کر تیل ختم ہوگیا ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی رات سواگیارہ بجے جب عوام ایکسپریس 14ڈاﺅن ساہیوال پہنچی تو اس کا انجن خراب ہوگیا۔ گاڑی کے ڈرائیورز نے نیا انجن طلب کرنے کےلئے اسسٹنٹ سٹیشن ماسٹر کو فوری اطلاع دی لیکن جب کافی دیر تک متبادل انجن نہ آیا تو مسافر مشتعل ہوگئے تاہم ریلوے کے عملہ نے انہیں تسلی دی کہ انجن آرہا ہے اور بالآخر جب تین گھنٹے بعد اسی انجن کو ٹھیک کرکے ٹرین کو چلایا گیا تو ساہیوال سے15کلو میٹر دور ہڑپہ کے نزدیک پہنچ کر وہ انجن دوبارہ بند ہوگیا تو ٹرین میں موجود مسافروں نے شدید اشتعال میں آکر ہنگامہ آرائی شروع کردی ۔ مسافروں نے ریلوے ٹریک کے ساتھ سے گزرنے والی دو رویہ لاہور کراچی جی ٹی روڈ اور ریلوے لائن کو بند کردیا جس سے علی الصبح ساڑھے تین بجے جی ٹی روڈ اور ریلوے ٹریک پر ہر طرح کی ٹریفک بند ہوگئی۔ جی ٹی روڈ اور ریلوے ٹریک بند ہونے کی اطلاع ملنے پر ساہیوال سے پولیس موقع پر پہنچی جبکہ اسی دوران متبادل انجن بھی پہنچ گیا تب جا کر دو سے تین گھنٹے گزرنے کے بعد جی ٹی روڈ اور ریلوے ٹریک پر ٹریفک بحال ہوئی۔