نئی دہلی (نیٹ نیوز + نوائے وقت رپورٹ) کپتان مہندر سنگھ دھونی اور کرکٹر سریش رائنا سمیت آدھی بھارتی کرکٹ ٹیم جواری نکلی۔ تفصیلات کے مطابق بدنام بھارتی بکیئے اوتھم جین نے ہریانہ پنجاب کے سابق چیف جسٹس مکل مدگل کی سربراہی میں بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر آئی پی ایل میچوں میں سپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کے لئے قائم 3 رکنی کمشن کے روبرو بیان میں کہا کہ مہندر سنگھ دھونی اور سریش رائنا دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ سپاٹ فکسنگ میں ملوث رہے۔ اوتھم جین نے اپنی اور دھونی کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کمشن میں جمع کرا دی گئی جس میں بھارتی ٹیم کے 6 کھلاڑیوں اور بعض انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ رپورٹ میں آئی سی سی کے چیئرمین سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن کو کرکٹ کھلاڑیوں اور میچوں سے متعلق خفیہ معلومات بکیوں کو پہنچانے میں ملوث قرار دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ اگر میاپن چنائی سپر کنگز کے مالک نہیں تو کم از کم اس کے آفیشل ضرور ہیں کمشن نے اداکارہ شلپا شیٹھی اور اس کے شوہر راج کندر جو رائل چینلجز بنگلور کے مالک ہیں کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرانے کی بھی سفارش کی۔ واضح رہے کہ پولیس کمشنر نیرج کمار نے انکشاف کیا تھا شلپاشیٹھی کے شوہر شلپا کی ٹیم راجستھان رائلز پر سٹہ لگایا تھا بھارتی سپریم کورٹ نے سپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کی تاریخ 7 مارچ مقرر کرتے ہوئے چنائی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کے درمیان ہونے والے میچ کی تحقیقات کرانے کا حکم بھی دے دیا۔ واضح رہے کہ آئی پی ایل کے سابق صدر للت مودی نے بھی کہا تھا مہندری سنگھ دھونی کرکٹ جوئے میں ملوث ہیں۔