لاہور (فرخ سعید خواجہ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے چنیوٹ رجوعہ میں معدنیات کے خزانے کے حوالے سے بریفنگ میں پاکستن کے جرمن کنسلٹنٹ ڈاکٹر جورگن ہرٹش پر تابڑتوڑ سوالات کئے۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ جن 8 کنووں کو کھودا گیا اور ان میں سے جو خام لوہا نکلا اسکی کوالٹی کیا ہے؟ اس میں تانبے کی کتنی آمیزش ہے؟ کتنا سونا اور کتنی چاندی دریافت ہونے کی توقع ہے؟ جرمن ماہر نے چینی کمپنی ڈبلیو ایس جی آر آئی/ ایم سی سی کے وفد کے چیئرمین، ممبران اور چینی انجینئروں اور کارکنوں کی موجودگی میں بتایا کہ یہاں سے نکلنے والے اعلیٰ معیار کے خام لوہے اور تانبے کی تصدیق سوئٹزرلینڈ اور کینیڈا کی بین الاقوامی شہرت کی حامل لیبارٹریوں نے کردی ہے۔ جرمن کنسلٹنٹ کا کہنا تھا کہ ہم بنیادی طور پر خام لوہا تلاش کررہے تھے لیکن تانبا بھی نکل آیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے ان سے پوچھا کہ تانبے کے کتنے ذخائر ہوسکتے ہیں، جرمن ماہر نے کہا کہ وہ کہہ سکتے ہیں کہ تانبے کے ذخائر لوہے سے زیادہ ہیں۔ وزیراعظم کے ایک اور سوال کے جواب میں جرمن ماہر نے کہا کہ تانبے کے اتنے ذخائر موجود ہیں کہ بہت ممکن ہے کہ یہ صوبہ تانبے والے صوبے کے نام سے دنیا میں پکارا جائے۔ وزیراعظم پاکستان نے دریافت کیا کہ سونا نکلنے کے کتنے امکانات ہیں؟ جرمن ماہر نے کہا کہ میں اپنے معدنیات نکالنے کے 35 سالہ تجربے کی روشنی میں کہہ سکتا ہوں کہ دنیا میں جہاں بھی تانبا نکلا وہاں سونا بھی دریافت ہوا لہٰذا یہاں یقیناً سونے کے ذخائر موجود ہیں اور چاندی بھی ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کا چہرہ اسوقت خوشی سے کھل اٹھا جب جرمن اور چینی ماہرین نے موجودہ 28 کلومیٹر کے علاقے میں معدنیات کی موجودگی کے ساتھ ساتھ 2 ہزار مربع کلومیٹر علاقے میں معدنیات کی موجودگی کے امکانات کی خوشخبری سنائی۔ تقریب کے اختتام پر لوگ ایکدوسرے سے گلے ملکر مبارکبادیں دیتے رہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے بالخصوص وزیراعلیٰ شہبازشریف کو مبارک اور شاباش دی اور کہا کہ مجھے آپ جیسے وزیراعلیٰ، اپنی ٹیم کے فعال رکن اور بھائی پر فخر ہے۔