بار اور بنچ کے مل کر چلنے سے عوام کو انصاف میسر آتا ہے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ملتان (سپیشل رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس خواجہ امتیاز احمد نے کہا ہے کہ بار اور بنچ کے ملکر چلنے ہی سے عوام کو جلد اور سستا انصاف میسر آتا ہے وکلاء کے مسائل جلد حل ہونے سے عوام کو انصاف کی فراہمی کا عمل تیز تر ہو جاتا ہے لاہور ہائیکورٹ میں ملتان کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے ججز کی تعداد کسی بھی وسرے علاقہ سے زیادہ ہے یہاں کے وکلاء نے ججز بننے کے بعد ثابت کیا ہے کہ وہ قابلیت محنت اور ایمانداری میں کسی سے کم نہیں اور مجھے یہ بات آج بتاتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے وکلاء کو ہائی وے کی بلڈنگ دینے کے لئے جلد ہی کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہائیکورٹ بار کے سالانہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اعلیٰ عدلیہ میں ججز تعیناتی کے معاملہ پر میں صدر ہائیکورٹ بار کی رائے سے متفق نہیں ہوں اس وقت بھی لاہور ہائیکورٹ میں ملتان بنچ سے تعلق رکھنے والے ججز کی تعداد کسی بھی دیگر جگہ سے سب سے زیادہ ہے، میں فخر سے آج یہ بتا رہا ہوں کہ ملتان بنچ سے اعلیٰ عدلیہ میں آنے والے ججز عدلیہ کے قابل ترین ججز میں شامل محنتی اور قابل لوگوں پر مشتمل ہے انہوں نے کہا کہ میرا بچپن ملتان میں بھی گزرا ہے۔ صدر ہائیکورٹ بار سید اطہر حسن شاہ بخاری نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام وقت کی ضرورت ہے یہ صوبہ اگر بن گیا تو یہ وفاق کی بقا و سلامتی کا باعث بنے گا صوبہ کے قیام کے لئے اپنے خون کا آخری خطرہ تک بہا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ججز تعیناتیوں میں سرائیکی وسیب کو نظرانداز کیا گیا تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ صدر ہائیکورٹ بار کی رائے سے متفق نہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...