لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماء کونسل نے ذیلی تنظیم وفاق المساجد پاکستان اور تحفظ مدارس دینیہ و وفاق المدارس پاکستان سے متصل مدارس اور مساجد کے لئے موجودہ حالات کے تناظر میں 10 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے مدرسہ انتظامیہ زیر تعلیم طلباء کے مکمل کوائف (نام، ولدیت، شناختی کارڈ نمبر اور طلباء کے سرپرستوں کے مکمل کوائف اور موبائل نمبر، اساتذہ ، معلمات اور ملازمین کے کوائف بھی اپنے پاس ریکارڈ میں رکھیں۔ کسی بھی غیر ملکی طالب علم یا استاد کو قانونی دستاویزات کے بغیر نہ رکھیں۔ افغان طلباء اور اساتذہ کے سلسلہ میں حکومت پاکستان کے جاری کردہ مہاجر کارڈ کو ہی قانونی دستاویز سمجھا جائے گا۔ طلباء کو تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت مند غیر نصابی سرگرمیوں میں ضرور شریک کریں۔ جو مدارس رجسٹرڈ ہیں اور اپنا سالانہ آڈٹ کراتے ہیں وہ اپنی رجسٹریشن اور سالانہ آڈٹ رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنائیں اور جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہیں اور انہوں نے رجسٹریشن کے لئے درخواست دی ہوئی ہے وہ رجسٹریشن کے لئے دی گئی درخواست کی رسید اپنے پاس رکھیں۔ مدرسہ کی سکیورٹی کے نظم کو یقینی بنائیں اور مدرسہ میں آنے والے مہمانوں کی مکمل تحقیق کر لیں۔ کسی بھی قسم کا غیر قانونی اسلحہ مدرسہ اور مسجد میں موجود نہیں ہونا چاہیے اور قانونی اسلحہ بھی مدرسہ انتظامیہ کی نگرانی میں ہونا چاہئے۔ مدرسہ انتظامیہ مقامی حکومتی انتظامیہ سے بھی رابطے میں رہے تا کہ کسی قسم کی کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔ وفاق المساجد سے متصل تمام مساجد لائوڈ سپیکرکے ناجائز استعمال کوروکنے کے قانون پر عمل کریں اور جمعہ کے عربی خطبہ اور مسنون اذان کے سوا لائوڈ سپیکر کا استعمال نہ کریں۔
علماء کونسل نے مدارس اور مساجد کیلئے 10 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا
Feb 12, 2015