اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جسٹس آف پیس کے ضابطہ فوجداری کے تحت ایف آئی آر کے اندراج کے اختیار سے متعلق سپریم کورٹ کے لارجر بنچ میں بحث ہوئی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ ایک ایک تھانہ کروڑوں میں بکتا ہے، ایس ایچ او کروڑوں میں لگتا ہے، پھر ایس ایچ او پیسے پورے کرتا ہے، آگے بھی دینا ہوتا ہے۔ عزیز ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیف جسٹس آپ شناخت ظاہر کئے بغیر پرچہ کرانے جائیں تو تھانیدار آپ سے بھی پیسے لے گا۔ خواجہ حارث نے کہا کہ جسٹس آف پیس کا پرچہ چارج کرنے کا حکم دینے کا اختیار آرٹیکل 175 کے سیکشن 3 سے متصادم نہیں۔