اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے مذہبی امور کے اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ ہارڈ شپ کوٹہ ختم کر دیا جائے کیونکہ گذشتہ سال اس کوٹہ کی وجہ سے وفاقی وزیر مذہبی امور کی بدنامی ہوئی ہے اس تجویز پر کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں بحث کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔اجلاس میں بتایاگیا سعودی عرب کے ساتھ حج 2016کے لئے معاہدہ 18فروری کو ہوگا جس کے بعد معاہدے کی روشنی میں نئی حج پالیسی منظور کرائی جائے گی۔ جمعرات کو مجلس قائمہ برائے مذہبی امورکا اجلاس یہاں وزارت کے مرکزی دفتر میں کمیٹی کے کنوینئر عمران شاہ کی زیرصدارت منعقدہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور وزیر مملکت پیر امین الحسنات سیکرٹری مذہبی امور اور دیگر اعلی حکام سمیت کمیٹی کے ارکان نے شرکت کی صوبوں کو 1998کی مردم شماری کے مطابق حج کوٹہ الاٹ کیا جائے گا۔گذشتہ سال پنجاب کا حج کوٹہ اعشاریہ 2 فیصد کم جبکہ سندھ کا کوٹہ 1.4فیصد اورکے پی کا 1.3فیصد بڑھایا گیا۔جوائنٹ سیکرٹری حج نے حج 2016 بارے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی،جوائنٹ سیکرٹری حج نے کہا کہ18فروری کو سعودی حکومت کے ساتھ حج 2016بارے حتمی معاہدہ ہوگا جس میں حج کے مجموعی کوٹے اوردیگر معاملات طے کئے جائیں گے۔انہوںنے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ گذشتہ سال فاٹا کا کوٹہ2.1فیصد سے کم کرکے1.0فیصدکیا گیا، سندھ کا کوٹہ 1.4فیصد بڑھایا گیا، پنجاب کا کوٹہ اعشاریہ 2 فیصدکیا گیا جبکہ کے پی کو کوٹہ 1.3فیصد بڑھایاگیا۔ جے ایس حج نے کمیٹی کو آگاہ کیا پرائیویٹ ٹورزآپریٹرزکا کوٹہ صوبوں کی بنیاد پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، سال 2016کو بھی1998کی مردم شماری کے مطابق ہی حج کوٹہ صوبوں کو الاٹ کیا جائے۔کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ گذشتہ سال کی حج پالیسی بہتر تھی اس لیے2016 میں بھی اسے جاری رکھا جائے۔
قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس، ہارڈ شپ کوٹہ ختم کرنے کی تجویز
Feb 12, 2016