امریکی سینٹ نے شمالی کوریا کے حلاف سخت پابندیوں کی منظوری دے دی

Feb 12, 2016

واشنگٹن (بی بی سی ڈاٹ کام) شمالی کوریا کے حالیہ راکٹ کے تجربے کے بعد امریکی سینٹ نے متفقہ طور پر شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں سخت کرنے کی منظوری دی ہے۔ امریکہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کا اطلاق اْن افراد پر ہو گا جو پیانا یانگ کو اسلحہ فراہم کرتے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کیسونگ صنعتی پارک سے حاصل ہونے والی آمدن ’میزائل پروگرام‘ پر خرچ کر رہا ہے۔ کیسونگ صنعتی پارک سے حاصل ہونے والی آمدن شمالی کوریا کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے۔ امریکی سینٹ سے منظور ہونے والی پابندیوں میں ایسے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تجارت یا اْس کے لیے مالی معاونت فراہم کریں، شمالی کوریا کے راکٹ پروگرام سے وابستہ ہوں، اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہوں۔ امریکی کی نئی پابندیوں کا اطلاق منشات کے سمگلروں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں، پرتعیش اشیا درآمد کرنے والوں اور امریکہ کے سائبر سکیورٹی کو نقصان پہنچانے والوں پر بھی ہو گا۔ امریکہ نے پہلے ہی ان تمام چیزوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن نئے قانون کے تحت پابندیوں کو مزید سخت بنایا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت امریکہ شمالی کوریا میں انسانی حقوق کے بارے میں 5 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ریڈیو نشریات شروع کر سکتا ہے۔ اس سے پہلے بھی امریکی ایوانِ نمائندگان نے اسی طرح کے ایک قانون کی منظوری دی تھی اور اب ان دونوں قوانین کو ملا کر ایک مسودہ بنایا جائے گا جس پر صدر اوباما دستخط کریں گے۔ جاپان نے شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں سخت کی ہیں لیکن شمالی کوریا کا سب سے اہم تجارتی ملک چین اْس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

مزیدخبریں