لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) محکمہ ثقافت، سیاحت و نوادرات کی جانب سے موہن جو دڑو پر تین روزہ عالمی کانفرنس کے سلسلے میں گذشتہ شب لاڑکانہ شہر کے سمبارا ہوٹل میں محفل موسیقی منعقد کی گئی جس میں سندھ کی تہذیب کے تمام حصوں گلگت بلتستان، کشمیر، سوات، خیبرپختونخواہ، پنجاب، سرائیکی، بلوچستان اور سندھی فنکاروں نے سر بکھیر کر شرکا کو جھومنے پر مجبور کردیا۔ محفل میں گلگت بلتستان کی فنکارہ بانو رحمت، کشمیر کی ماہی کشمیری، سوات کی فنکارہ بختاور، خیبرپختونخوا کے اعجاز مشتاق، سرائیکی کے ادہو بھگت، بلوچستان کے تاج بلیدی، سندھی فنکارہ تاج مستانی اور تھر کی کوئل مائی ڈائی نے ڈاٹکی میں س±ر بکھیر کر خوب داد حاصل کیا۔ اس کے علاوہ ذوالفقار علی بورینڈو، ارباب کھوسو نے الغورہ بجایا جس سے بیرونی ممالک سے آنے والے مہمان خوب محذوذ ہوئے جبکہ فقیر رجب علی نے صوفیانہ کلام پیش کیا۔ محفل میں ایک خوبصورت فنکارہ کی جانب سے جب موہن جو دڑو سے دریافت ہونے والی ڈانسنر سمبارا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ڈانس کیا تو اس کی پرفارمنس میں حقیقی اور پر اثر رقص سے بھرپور تھی۔ اس موقع پر ایم این اے فریال تالپور نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ہمالیہ سے لے کر سمندر تک سندھو کے دونوں کناروں سے صدیوں سے تہذیبوں کا جنم ہوا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو، سید سردار علی شاہ، ایم این اے رمیش لعل اور ایم پی اے خورشید احمد جونیجو نے بیرونی ممالک سے آئے ہوئے مہمانوں کو تھر سے خصوصی طور پر تیار کردہ سندھی اجرک اور دیگر تحائف پیش کیے۔
محفل موسیقی