فاٹا میں ترقیاتی عمل زیرو کے برابر‘ عوام کو بنیادی سہولتیں دی جائیں: فضل الرحمان

 سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکمران اور بیورو کریسی قانون سازی میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے‘ پاکستان سیکولر نہیں اسلامی ریاست ہے‘ آئین کے مطابق قانون سازی قرآن و سنت کے مطابق ہو گی مسلح لوگوں کو مادی اور نظریاتی سپلائی ہوتی ہے ‘ جے یو آئی نے دہشت گردوں کی نظریاتی سپلائی کاٹ دی‘ فاٹا میں ترقیاتی عمل زیرو کے برابر ہے ‘ فاٹا کے عوام کو بنیادی سہولتیں دی جائیں۔ اتوار کو پشاو رمیں جے یو آئی کے زیر اہتمام وکلاءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا بنیادی ڈھانچہ طے شدہ ہے‘ حکمران اور بیورو کریسی قانون سازی میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے۔ ریاست کو مطلوبہ سانچے میں ڈھالنے کے مخالف عناصر سے ادارے بھرے پڑے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عام آدمی آئین کے خلاف بات کرے تو پورا ملک پیچھے پڑ جاتا ہے ججز بحالی کی جنگ میں ہم تنہاءتھے۔ ہماری سوچ انتہاءپسندانہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کو صوبے میں ضم کیا جائے یہ ایک رائے ہے۔ فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنایاجائے یہ بھی ایک رائے ہے۔ وزیر اعظم نے فاٹا اصلاحات کمیٹی بنائی۔ انہوں نے کہاکہ مسلح لوگوں کو مادی اور نظریاتی سپلائی ہوتی ہے۔ مسلح جنگ لڑنے کو دہشت گردی کہتے ہیں۔ جے یو آئی نے دہشت گردوں کی نظریاتی سپلائی کاٹ دی ہے۔ فاٹا میں ترقیاتی عمل زیرو کے برابر ہے۔ فاٹا میں کالجز اور ہسپتال بنائے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن