اردو لغت علمی و ادبی تاریخ کا بڑا خزانہ

Feb 12, 2018

عزیز ظفر آزاد

فرمان قائد ہے کہ قیام پاکستان کا معجزہ فیضان نبی ؐکے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا تھا ۔یقینا فیضان سرکار دو عالم نبی کریم ؐہی کا تھا کہ قوم کو محمد علی جناح جیسی قیادت اور ان کے انمول اعلیٰ صلاحیت رفقاء ملے جو مجسمہ اخلاص و ایثا رتھے مگر کچھ ہی عرصہ بعد اس مملکت پر ایسے لوگ برجمان ہوگئے جو اسلامی ریاست کو سیکولر سٹیٹ کہنے لگے ۔ حد تو یہ ہے کہ حضرت قائداعظم کو بھی سیکولر بنا دیا ۔ یہ گروہ پاکستان کے نام کے ساتھ اسلامی جمہوریہ لکھنا پسند نہیں کرتے نہ آئین پاکستان کا وہ آرٹیکل برداشت ہے جو پاکستان کو سربراہ مملکت مسلمان کو ہی بنانے کی تاکید کرتا ہے ۔ یہ لوگ کشمیریوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں اور کالاباغ ڈیم کی تعمیر میں حائل ہیں ۔ یہ بڑا منظم اور مستحکم گروہ ہے ۔سیاست دان ان کے خلاف لب کشائی کرنے کی جسارت رکھتے ہیں نہ کوئی حکومت ۔ وہ آمریت ہو یا جمہوریت ان کے سامنے دم نہیں مارتی ہے ۔ کوئی عدالت انہیں کٹہرے میں لانے کی ہمت رکھتی ہے نہ کسی آپریشن (ضرب عضب ، رد الفساد ) کی ان تک رسائی ہے ، نہ کوئی اسمبلی ان کے خلاف بل لاسکتی ہے ۔آج کل یہ گروہ پاکستان میں بولے جانے والی آٹھ زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے پر تلا ہوا ہے ۔ اس گروہ نے ان شخضیات کو جنہوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اپنا سب کچھ قوم و ملک پر قربان کر دیا جو ملک کو سجانے سنوارنے بسانے کے خواب بننے کے علاوہ اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل تھے ۔ انہیں قومی دھارے سے باہر نکال پھینکا۔ انہیں مخلصین کی اولاد کہیں نہ کہیں حق و صداقت خدمت عظمت کی شمع روشن کرتے نظرآتے ہیں ۔ جیسا کہ حضرت بابا ئے اردو کے لگائے ہوئے پودے انجمن ترقی اردو اور اس سے ملحق اداروں کی پیش رفت کی خبریں ملتی رہتی ہیں ۔ جناب مولوی عبدالحق نے قومی زبان کو اقوام عالم کی وسیع معتبر اور شائستہ زبان ثابت کرنے کے لئے سرتوڑ کوششیں کیں ۔ آپ نے قومی زبان کی جامعیت کو باقاعدہ تحریر میں لانے کے لئے ایک لغت کی تیاری کا آغاز کیا ۔آپ کے بعد آپ کے شاگردوں اور ساتھیوں نے کماحقہ کوششیں جاری رکھیں ۔ محترمہ فہمیدہ ریاض کی زیر ادارت بائیس جلدوں پر مشتمل ایک عظیم لغت تیار ہوئی ۔ ایک عرصہ اس پر کام کھٹائی میں پڑا رہا مگر کچھ عرصہ سے ملک کے نامور مورخ مصنف اور قومی دانشور جناب عقیل عباس جعفری نے اس عظیم مشن کا بیڑہ اٹھایا ، جو اب آکر سرفراز و سرخروہوئے ۔ اتنی عظیم الشان کامیابی پر جناب عقیل عباس جعفری اور ان کی پوری ٹیم تحسین کی مستحق ہے ۔ جنہوں نے اردو کے عظیم خزینے کو جس میں دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ جو کہ بائیس جلدوں پر مشتمل تھے ازسرنو کمپوز کروا کر ویب سائٹ اور موبائل ایپ پر منتقل کروا کر جو کہ عام آدمی کے انگلی کی ایک جنبش (کلکwww.udb.gov.pk) کے فاصلے پر کر دیا۔یہ لغت دو سی ڈیز پر مشتمل ہے ۔ عقیل عباس جعفری کا یہ کارنامہ تاریخ پاکستان کے روشن باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔جس کا اعتراف گزشتہ ماہ ایوان صدر اسلام آباد میں ہونے والی ایک سادہ مگر باوقار قومی تقریب میں کیا گیا ۔ اس جامع ترین ڈکشنری کا آن لائن افتتاح کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے بڑے تاریخی اور جذباتی جملے ادا کئے جس سے ان کی قومی زبان سے رغبت اور قدردانی کا پتہ چلتا ہے او رحقیقت بھی یہی ہے ۔ دور حاضر میں سرکاری سطح پر ہونے والی پیش رفت میں صدر ممنون حسین کا کردار بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔آپ نے فرمایا کہ آج ہماری زبان تہذیبی اور ادبی جاہ و جلال کے ساتھ بڑی عالمی زبانوں کی صف میں داخل ہو رہی ہے ۔ کامیابیوں کا یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا ۔ ثقافت و ادب کا یہ پرچم پوری آب و تاب سے انشاء اللہ لہراتا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپنی ثقافت مضبوط ہو تو دوسری ثقافتوں کی یلغار کا کوئی خطرہ نہیں رہتا ۔ صدر مملکت نے کہا کہ اردو لغت کے آن لائن ایڈیشن کے ذریعے پوری دنیا میں استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت لغت کے حوالے سے کام کرنے والوں کی ضرورت پوری کرتی رہے گی ۔ صدر نے اردو سے اپنے لگائو اور دور ہ آئزربائیجان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حالیہ دورے میں اردو سے محبت کرنے والوں کو لغت کا تحفہ پیش کیا ۔ وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ اردو لغت پاکستان کی علمی و ادبی تاریخ کا سب سے بڑا خزانہ ہے ۔ ہم لغت اقبال اور فرہنگ غالب پر بھی کام کر رہے ہیں جبکہ چین کے تعاون سے اردو چینی لغت پر بھی کام جاری ہے ۔ اردو لغت بورڈ کے چیف ایڈیٹر جناب عقیل عباس جعفری نے بھی اجلاس سے خطاب کیا جن کی کاوشوں کی بدولت یہ تاریخ ساز عمل تکمیل پذیر ہو سکا ۔قارئین کرام ۔ عقیل عباس جعفری کی اس عظیم قومی خدمت کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم سب اپنے اپنے شعبہ ہائے زندگی میں محنت او رجانفشانی کی وہ معراج حاصل کر پائیں جہاں آج جناب عقیل عباس جعفری رونق افروز ہیں جس کے نتیجے میں مملکت خداداد جلد وہ مقام حاصل کر لے گی جن مقاصد کے لئے قائم کیا گیا تھا ۔یعنی ایک جدید فلاحی اسلامی جمہوری ریاست ۔ جناب عقیل عباس جعفری قوم کو آپ اور آپ کی کاوشوں پر فخر ہے ۔

مزیدخبریں