کراچی (سٹاف رپورٹر) عاصمہ جہانگیر غیرمعمولی صلاحیتوں کی حامل شخصیت تھیں‘ وہ ابھی اکیس برس کی لاء سٹوڈنٹ تھی کہ ان کے والد کو یحییٰ خان نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا، اپنے والد کی رہائی کے لیے وہ پاکستان کے ہر بڑے وکیل کے پاس گئیں لیکن، سب نے کیس لینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اپنے والدکا کیس خود لڑیں گی، عدالت نے اجازت دی اور اس بہادر بیٹی نے نہ صرف اپنے والد کو رہا کرایا بلکہ ڈکٹیٹر شپ کو عدالت سے غیر آئینی قرار دلوا کر پاکستان کی آئینی تاریخ میں ایک عظیم کارنامہ انجام دیا اسی کارنامے کی وجہ سے ذوالفقارعلی بھٹو کو سول مارشل لاختم کرنا پڑا اور ملک کا آئین فوری طور پر تشکیل دیا گیا۔ ان کا یہ کیس پاکستان کی تاریخ میں عاصمہ جہانگیر کیس کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔