افغان جنگ میں شدد، رواں برس گیم چینجر ثابت ہو گا: امریکی کمانڈر

Feb 12, 2018

کابل (نیٹ نیوز) 2018ء افغان اور امریکی فورسز کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا اور تنازعہ میں شدت آ سکتی ہے۔ لڑائی بھی مزید شدید ہو گئی۔ کمانڈر بریگیڈئیر جنرل لانس بینچ نے میڈیا کو بتایا ٹرمپ کی نئی پالیسی بلاشبہ ایک گیم چینجر ہے اور طالبان کو بھی اس کا احساس ہے۔ امریکہ مزید فوجی اور طیارے افغانستان بھیج رہا ہے۔ طالبان کے خلاف بھی کارروائیاں تیز کی گئی ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے لانس نے کہا عراق اور شام میں فضائیہ نے آپریشن کا بڑا اچھا مظاہرہ کیا اور یہ مین تھیٹر تھا۔ 2017ء میں افغانستان میں 4361 فضائی حملے کئے گئے۔ اگست سے لیکر آج تک 2300 حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں B-52 طیاروں کے طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ تاجکستان اور چین کی سرحد پر ایسٹ ترکستان موومنٹ کے کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا‘ ادھر افغان صوبے تخار میں افغان فورسز کے آپریشن میں متعدد کمانڈروں سمیت 11 طالبان مارے اور بیسیوں زخمی ہو گئے۔ 209ویں شاہین کارپس کے ترجمان نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا درباق ضلع میں کمانڈر مولوی میرولی اور اس کے 5 ساتھی زخمی ہو گئے۔ ان میں قاری صفات اور اکرام بھی شامل ہیں۔ بصیر اور عمر خیل کے علاقوں میں بھی فضائی حملے کئے گئے۔ ابھی حکومت مخالف گروپوں اور طالبان نے ایسی رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

مزیدخبریں